انسداد دہشتگردی ترمیمی بل منظور، مشکوک شخص کو 6 ماہ تک حراست میں رکھا جا سکے گا

قانون کا اطلاق تین سال کیلئے ہوگا، وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل پیش کیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 13 اگست 2025 17:23

انسداد دہشتگردی ترمیمی بل منظور، مشکوک شخص کو 6 ماہ تک حراست میں رکھا ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست 2025ء ) حکومت نے قومی اسمبلی سے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2024ء منظور کروا لیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2024ء پیش کیا جسے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرتے ہوئے اپوزیشن کی پیش کردہ ترامیم مسترد کردیں، انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2024 کے تحت مشکوک شخص کو 3 کی بجائے 6 ماہ تک حراست میں رکھا جا سکے گا، قانون کا اطلاق تین سال کیلئے ہوگا اور یہ صرف دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں نافذ العمل ہوگا۔

طلال چوہدری نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک میں 2012/13ء والی صورتحال ہے روزانہ کی بنیاد پر 2 سے 3 اہلکار اور سویلین شہید ہو رہے ہیں، قانونی ہتھیار کے بغیر دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں لڑی جا سکتی، دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق قوانین کو سخت کرنا ہوگا‘، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’ایوان ماورا آئین قانون سازی نہ کرے بنیادی حقوق کے منافی کوئی قانون نہیں بن سکتا، سپریم کورٹ اس قسم کے قوانین کی مخالفت کر چکی ہے کسی مشتبہ کو 3 ماہ حراست میں رکھنے کے بعد مزید 3 ماہ کی توسیع کی جا رہی ہے، عوام کا اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے‘۔

(جاری ہے)

اس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ’جس شخص کو گرفتار کیا گیا اسے عدالت میں فوری پیش کرنا ہے کسی شخص کو 90 دن کیلئے سکیورٹی کے اعتبار سے نظر بند کیا جا سکتا ہے، دہشتگردی کی وجہ سے آج حالات بدل چکے ہیں‘، رہنما پیپلز پارٹی نوید قمر نے کہا کہ ’جب ملک نارمل حالات میں چل رہا ہو تو آئین تحفظ دیتا ہے کچھ حالات ایسے ہو جاتے ہیں تو عوام کو تحفظ دینا ہوتا ہے، دو صوبوں میں آگ لگی ہوئی ہے آج اس قانون کی ضرورت ہے، آج ضرورت پڑ گئی ہے ان دو صوبوں میں پاور دی جائے جہاں دہشت گردی کے شواہد موجود ہوں وہاں اس قانون کا اطلاق ہوگا‘۔