امریکی اور روسی حکام آج ددنوں ممالک کے صدور کے درمیان ہونے والی ملاقات بارے پر امید

جمعہ 15 اگست 2025 10:20

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2025ء) امریکی اور روسی حکام آج ددنوں ممالک کے صدور کے درمیان ہونے والی ملاقات بارے پر امید ہیں،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا پر اس حوالے سے ان کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کی طرح ہارنے والوں کا نقطہ نظر پیش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے تنقید کی ہے۔دوسری طرف روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ امریکی قیادت روس یوکرین جنگ کو روکنے کے لیے کافی پرجوش اور مخلصانہ کوششیں کر رہی ہے ۔

دونوں ممالک کے صدر کی اس ملاقات میں زیادہ تر توجہ یوکرین تنازعے کا حل تلاش کرنے پر مرکوز ہوگی۔رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’’ ٹروتھ سوشل ‘‘ پر کی گئی ایک پوسٹ میں کہا کہ ان کی اپنے روسی منصب سے ملاقات کے حوالے سے میڈیا کا کردار بہت غیر منصفانہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس موقع پر قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن کے بیان کا حوالہ دیا جنہوں نے کہا ہے کہ اگرچہ دونوں صدر کی ملاقات امریکی سرزمین پر ہو رہی ہے لیکن روسی صدرولادیمیر پیوٹن ایک مقبول رہنما ہیں اور ان کو امریکا آنے کی دعوت کا مطلب یہ ہے کہ وہ پہلے ہی فتح حاصل کر چکے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ جان بولٹن ہارے ہوئے، نکالے گئے اور احمق ہیں۔ امریکی صدر نے ان کے بیان کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کو جعلی خبریں قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہم ہر طرح سے جیت رہے ہیں۔ واضح رہے کہ جان بولٹن کو صدر ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران ان کی انتظامیہ سے 18 ماہ کی ملازمت کے بعد برطرف کر دیا گیا تھا۔دوسری طرف روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ امریکی قیادت یوکرین میں جاری جنگ کو روکنے اور ایسے معاہدوں تک پہنچنے کے لیے حقیقی کوشش کر رہی ہے جس میں تمام فریقین کے مفادات کا خیال رکھا جائے اورہمارے ممالک اور یورپ اور پوری دنیا کے درمیان طویل مدتی امن کے حالات پیدا کیے جائیں ۔

صدر ولادی میر پیوٹن نے مزید کہا کہ اگر روس اور امریکا مذاکرات کے اگلے مراحل میں تزویراتی جارحانہ ہتھیاروں کے کنٹرول کے معاہدے پر پہنچ جائیں تو اس عمل کو مزید آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ دونوں ممالک کے صدور کی جمعہ کو ملاقات میں یوکرین کے تنازع کو ختم کرنے کے طریقوں کے ساتھ ساتھ روس اورامریکا کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ روسی حکومت امریکی اور روسی رہنماؤں کی طرف سے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے سیاسی خیر سگالی سے آگے بڑھے گی۔روسی حکومت کے مطابق مذاکرات کا آغاز دونوں رہنماؤں کے درمیان ون آن ون بات چیت سے ہوگا جس کے بعد روسی اور امریکی وفود کی ملاقات ہو گی ۔ ملاقات میں حصہ لینے والے بعض روسی عہدیدار پہلے ہی امریکی ریاست الاسکا کے شہر اینکرج پہنچ چکے ہیں۔

دریں اثنا وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا ہے کہ ٹرمپ پیوٹن کے ساتھ ملاقات کے دوران یوکرین تنازعے کے پرامن خاتمے کے لیے تمام ممکنہ آپشنز پر عمل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر روس پر کوئی نئی پابندیاں لگانے کو ترجیح نہیں دیں گے بلکہ سفارت کاری کے ذریعے صورتحال کو حل کریں گے۔