Live Updates

آزاد کشمیر مختلف شہروں میں ہلکی کہیں تیز (اور کہیں طوفانی بارشیں جاری

ہیضے سے بچاؤ کے لئے ابال کر صاف پانی کا استعمال اور حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھناضروری ہے

جمعہ 15 اگست 2025 15:55

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2025ء) ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ آزاد کشمیر ڈاکٹر فاروق احمد نور نے کہا کہ آزاد کشمیر مختلف شہروں میں ہلکی کہیں تیز (اور کہیں طوفانی بارشیں جاری ہیں اور محکمہ موسمیات نے مزید طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ ضروری ہے کہ برسات کے موسم میں شہریوں کو اپنی جان و مال کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنا چاہیے، گھر کی چھتوں پر نکاسی آب کا جائزہ لینا چاہیے تاکہ پانی جمع نہ ہو۔

برساتی نالوں اور تالابوں میں نہانا ہر گز نہیں چاہیے، بچوں کو بجلی کی تاروں اور کھمبوں سے دور رکھنا چاہیے۔ اور زمین پر گری بجلی کی تاروں کو چھونے سے گریز کرنا چاہیے۔ ماہرین صحت کے مطابق برسات کے موسم میں بے شمار وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

مون سون میں پیدا ہونے والی بیماریوں میں سیزنل انفلوائنزا (وبائی زکام)، ملیریا، ٹائیفایڈ، ڈینگی بخار، ہیضہ، اور ہیپاٹائٹس اے سرفہرست ہیں۔

وبائی زکام (سیزنل انفوائنزا) مون سون کے موسم میں پھیلنے والی عام بیماری ہے، انفلوائنزا وائرس ہوا کے ذریعے انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے اور ناک، گلے اور پھیپڑوں کو متاثر کرتا ہے۔اور چونکہ اس کاوائرس کھلی فضا میں موجود ہوتا ہے اس لئے ایک فرد سے دوسرے میں باآسانی منتقل ہوجاتا ہے۔ اس بیماری کی نشانیوں میں بہتی ہوئی ناک، جسم اور گلے میں شدید درد اور بخار شامل ہیں، اس وبائی مرض سے بچنے کے لئے اچھی غذا لینا چاہیے تاکہ جسم کی قوت مدافعت زیادہ مضبوط ہو اور جو اس وائرس کو ختم کرسکے۔

اس کے علاوہ ہیضہ مون سوں کے موسم میں پھیلنے والی خطرناک بیماریوں میں سے ایک ہے،ہیضہ کچھ خطرناک بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے جو خراب کھانوں، گلے سڑے پھلوں، گندے پانی اور حفظان صحت کی کمی کے باعث پھیلتے ہیں۔ اس کی علامات میں پیچس اور قے آنا شامل ہے،ان کی وجہ سے جسم سے بہت زیادہ پانی ضائع اور پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہوجاتا ہے، اورانسانی جسم میں نمکیات کی کمی ہوجاتی ہے۔

ہیضے کے مریض کو فوری علاج کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ انسانی جسم میں نمکیات کی کمی موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ ہیضے کے مریض کو اوآرایس پانی میں گھول کر پلانا چاہیے جو جسم میں پانی کے ساتھ ساتھ نمکیات کا توازن برقرار رکھتا ہے،ہیضے سے بچاؤ کے لئے ابال کر صاف پانی کا استعمال اور حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھناضروری ہے۔ برسات کے موسم میں آلودہ پانی میں پائے جانے والے بیکٹیریا کی وجہ سے ٹائیفائڈ کے پھیلنے کا بھی خطرہ ہوتاہے جوکہ آلودہ کھانے یا کسی متاثرہ شخص کے فضلے سے پھیلتا ہے،اسکی علامات کچھ دنوں تک تیز بخار، پیٹ میں شدید درد، سر درد اور قے آنا ہے۔

اس بیماری کی سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ اسکا جراثیم علاج کے بعد بھی پتے میں رہ جاتا ہے۔ اس بیماری کی تشخیص خون کے ٹیسٹ کے ذریعے کی جاتی ہے،اس مرض سے بچاؤ کے لیے احتیاتی تدابیر میں صاف پانی کا استعمال، اچھے انٹی بیکٹیریا صابن کا استعمال اور بہتر نکاسی آب کا انتظام کرنا چاہیے۔اسی طرح برسات کے موسم میں پھیلنے والی بیماریوں میں سے ایک ملیریا ہے جو کہ بارش کے کھڑے پانی میں پیدا ہونے والے مچھروں کی وجہ سے پھیلتی ہے۔

اس کی نشانیوں میں تیز بخار، جسم اور سر درد، پسینہ آنا شامل ہیں، اگر اس کا علاج بروقت نہ کیا جائے تو جگر اور گردوں کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ ملیریا سے بچاؤ کی احتیاتی تدابیر کے لیے مچھر دانی کا استعمال کرناچاہیے اور کوشش کرنی چاہیے کہ گھر میں گندے پانی کا ذخیرہ نہ ہو۔ پانی جمع ہونے سے ڈینگی بخار پھیلنے کا بھی خطرہ ہوتا ہے، ڈینگی مچھر صاف پانی میں پیدا ہوتاہے۔

اس مچھر کی پہچان یہ ہے کہ اس کے جسم پر سفید اور کالی لکیریں ہوتی ہیں اور یہ دوسرے مچھروں سے عموماً بڑا ہوتا ہے اور صبح اور شام کے وقت کاٹتا ہے۔ڈینگی بخار کی نشانیوں میں جوڑوں اور پٹھوں میں شدید درد، آنکھوں کے پیچھے درد، سر درد، بخار اور جسم پر سرخ نشانات بننا شامل ہیں۔ گرم موسم میں بارشیں جہاں ہمارے لیے رحمت اور راحت کا سبب بنتی ہیں وہیں احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے کی وجہ سے درج بالا بیماریوں کی وجہ بھی بن سکتی ہیں، لہٰذا مون سون کے موسم کو انجوائے کرنے کے لیے ضروری ہے کہ صحت و صفائی کا خاص خیال رکھا جائے، خود کو اور گھر کو صاف ستھرا رکھاجائے،تاکہ وبائی امراض کے پھیلاؤ اور اس کے نتیجے میں ہونے والے ممکنہ نقصانات سے بچا جاسکے۔

مون سون بارشوں کے دوران وبائی امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، کیونکہ بارشیں مچھروں اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ کرتی ہیں۔ اس دوران ڈینگی، ملیریا، ٹائیفائیڈ، ہیضہ اور عام نزلہ زکام جیسی بیماریاں عام ہیں۔ صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کا خیال رکھ کر ان بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ممون سون میں پھیلنے والی عام بیماریاں ڈینگی بخار:مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتا ہے، علامات میں تیز بخار، سر درد، اور جوڑوں کا درد شامل ہیں۔

مللیریا:مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتا ہے، علامات میں بخار، سردی لگنا، اور تھکاوٹ شامل ہیں۔ٹائیفائیڈ:آلودہ پانی اور خوراک سے پھیلتا ہے، علامات میں تیز بخار، سر درد، اور پیٹ میں درد شامل ہیں۔ہیضہ آلودہ پانی سے پھیلتا ہے، علامات میں اسہال اور قے شامل ہیں۔عام زکام اور فلو:موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتا ہے، علامات میں ناک بہنا، گلے میں خراش، اور بخار شامل ہیں۔

بچاؤ کے اقدامات کے مطابق مچھروں سے بچاؤ:مچھر مار سپرے کا استعمال کریں، مچھر دانی میں سوئیں، اور کھڑے پانی کو صاف کریں۔صاف پانی کا استعمال:ہمیشہ ابلے ہوئے یا فلٹر شدہ پانی استعمال کریں۔صفائی کا خیال رکھیں:کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ دھوئیں، اور کھانے کو ڈھانپ کر رکھیں۔متوازن غذا کھائیں:اپنی قوت مدافعت کو بڑھانے کے لیے متوازن غذا کھائیں۔ہیلتھ کیئر پروفیشنل سے رابطہ کریں:اگر آپ کو کوئی علامت محسوس ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات