خیبرپختونخواہ میں صورتحال اب بھی غیر معمولی

مختلف دریاوں میں پانی کے بہاو میں مزید اضافہ، سیاحوں کیلئے بھی الرٹ جاری کر دیا گیا

muhammad ali محمد علی ہفتہ 16 اگست 2025 18:42

خیبرپختونخواہ میں صورتحال اب بھی غیر معمولی
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اگست2025ء) خیبرپختونخواہ میں صورتحال اب بھی غیر معمولی، مختلف دریاوں میں پانی کے بہاو میں مزید اضافہ، سیاحوں کیلئے بھی الرٹ جاری کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق فلڈ کنٹرول سیل کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے مختلف دریاں میں پانی کے بہا ومیں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، دریائے سندھ میں خیرآباداٹک کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور 3,88,400 کیوسک پانی ہے جب کہ تربیلا میں نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں پر 3,70,600 کیوسک پانی آ چکا ہے، چشمہ میں شدید بہاو ہے اور 4,06,627 کیوسک ہے جب کہ جناح بیراج میں 3,91,608 کیوسک پانی بتایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور 1,08,500 کیوسک پانی ہے جب کہ ورسک میں نچلے درجے کا سیلاب ہے اور 48,000 کیوسک پانی ہے،دریائے سوات میں خیالی چارسدہ کے مقام پر 44,335 کیوسک، منڈا ہیڈورکس میں 50,953 کیوسک اور ادینزئی 42,280 میں کیوسک، خوازہ خیلہ میں 15,299 کیوسک پانی کا بہاو ہے۔

(جاری ہے)

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق آئندہ دنوں میں شمالی علاقہ جات میں مزید بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

اس لیے سیاحوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آئندہ 5 سے 6 روز تک شمالی علاقہ جات کا سفر نہ کریں اور شہری بارشوں اور سیلاب کے دوران حفاظتی اقدامات لازمی اپنائیں۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ پی ڈی ایم اے نے جاری کر دی ہے۔گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران مختلف اضلاع میں 320 ذائدافراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوئے ہیں جبکہ بہت سے لوگ تاحال لاپتہ ہیں،جاں بحق ہونے والوں میں 289 مرد، 21 خواتین اور 13 بچے شامل ہیں جب کہ زخمیوں میں 17 مرد، 8 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے ترجمان کے مطابق بارشوں اور فلش فلڈ کے نتیجے میں مجموعی طور پر 100 سے زائدگھروں کو نقصان پہنچا ہے، جن میں 63 جزوی طور پر متاثر ہوئے جبکہ گھر مکمل طور پر منہدم ہو گئے۔یہ حادثات صوبے کے مختلف اضلاع سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ ،بٹگرام اور دیر میں پیش آئے تاہم سب سے زیادہ متاثرہ ضلع بونیر ہے جس میں اب تک 200 سے زائدافراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کی امدادی ٹیمیں، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور دیگر ادارے ریلیف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اب تک 3567 افراد کو بچایا جا چکا ہے جب کہ 3817 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ امدادی سرگرمیوں میں 545 اہل کار اور 90 گاڑیاں و کشتیاں حصہ لے رہی ہیں۔پاک فوج اور فرنٹیئر کور نے بھی سوات، باجوڑ اور بونیر میں فلڈ ریلیف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ فوجی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے اور راشن و ضروری سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ شدید بارشوں کا سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔