Live Updates

خیبرپختونخوا، طوفانی بارشوں اور بادل پھٹنے سے سیلاب، اموات کی تعداد 327 تک جا پہنچی

ہفتہ 16 اگست 2025 19:48

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2025ء)خیبرپختونخوا میں طوفانی بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے بعد سیلابی صورتحال سے 48 گھنٹے میں ہونے والی اموات کی تعداد 327 تک جاپہنچی ہے۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای) نے بتایا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع، خصوصاً شدید متاثرہ بونیر سے مزید ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

اس تعداد میں گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ہونے والی ہلاکتیں شامل نہیں ہیں، جہاں سیلاب نے کم از کم 21 جانیں لے لی ہیں اور بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔خیبر پختونخوا میں بھیانک مناظر دیکھنے کو ملے، جب جمعہ کے روز مختلف اضلاع میں شدید بارشوں اور بادل پھٹنے کے باعث آنے والے سیلابی ریلوں نے صرف ایک دن میں 200 سے زائد زندگیاں نگل لیں۔

(جاری ہے)

جاں بحق ہونے والوں میں صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے 5 عملے کے ارکان بھی شامل ہیں، جو مہمند میں امدادی کارروائیوں کے دوران حادثے کا شکار ہوئے۔پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بونیر صوبے کا سب سے زیادہ متاثرہ ضلع رہا، جہاں گزشتہ 48 گھنٹوں میں 204 جانوں کا زیاں ہوا، رپورٹ میں کہا گیا کہ 120 افراد زخمی ہوئے، جبکہ ڈپٹی کمشنر کاشف قیوم خان کے دفتر کے مطابق 50 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق شانگلہ میں 36، مانسہرہ میں 23، سوات میں 22، باجوڑ میں 21، بٹ گرام میں 15، لوئر دیر میں 5 جبکہ ایبٹ آباد میں ایک بچہ ڈوب کر جاں بحق ہوا۔انفرااسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 11 مکانات مکمل طور پر تباہ جبکہ 63 جزوی طور پر متاثر ہوئے، سوات کے دو اور شانگلہ کے ایک اسکول کو بھی نقصان پہنچا۔

خیبر پختونخوا حکومت نے شدید متاثرہ پہاڑی اضلاع بونیر، باجوڑ، سوات، شانگلہ، مانسہرہ اور بٹ گرام کو آفت زدہ علاقے قرار دے دیا ہے۔کے پی حکومت نے ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ پی ڈی ایم اے کو ایک ارب روپے کے فنڈز جاری کیے ہیں تاکہ بر وقت معاوضہ/تیاری اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے ردِ عمل ممکن بنایا جا سکے۔اسی طرح حکومت نے اپنی کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کے لیے ایک ارب 55 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز بھی مختص کیے ہیں، تاکہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں شاہراہوں اور پلوں کی بحالی ممکن بنائی جا سکے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات