بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو فسطائیت کے باعث کشمیریوں کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا

اتوار 17 اگست 2025 11:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بھارت میں ہندو فسطائیت میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس نے ملک کو ہندوتوا کے زیر اثر ایک جرائم پیشہ فسطائی ادارے میں تبدیل کر دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سول سوسائٹی کے ارکان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کو ان فسطائی پالیسیوں کا سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے کیونکہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں اختلاف رائے کو منظم طریقے سے دبا رہی ہے اور جمہوری آزادیوں کو کچل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بھر میں مذہبی اقلیتوں کو امتیازی قوانین اور ریاستی سرپرستی میں نفرت انگیز مہمات کے ذریعے انتقام کانشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

سول سوسائٹی ارکان نے کہاکہ مودی راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے فسطائی نظریے کو آگے بڑھا رہے ہیں جسے بھارتی سیاست کا حصہ بنایاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے دور حکومت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم خطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں جس سے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی ہند و فسطائیت پر عالمی برادری خاموش نہیں رہ سکتی اور اسے بھارتی اقلیتوںاور کشمیری مسلمانوں کو مودی کے خطرناک ایجنڈے سے بچانے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔