بھارت کی اقلیت دشمن پالیسیوں کے خلاف سکھ برادری کی عالمی سطح پر مزاحمت میں شدت

اتوار 17 اگست 2025 14:20

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2025ء) بھارت کی اقلیت دشمن پالیسیوں کے خلاف سکھ برادری کی عالمی سطح پر مزاحمت میں شدت آ گئی ہے اوراسی سلسلے کی ایک کڑی کے طورپرآج امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں خالصتان ریفرنڈم کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں امریکہ بھر سے ہزاروں سکھ شرکت کریں گے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ ریفرنڈم سکھز فار جسٹس (ایس ایف جے )کے زیر اہتمام منعقد کیا جا رہا ہے جو خالصتان تحریک کی ایک سرکردہ تنظیم ہے۔

اس ریفرنڈم کا مقصد سکھ قوم کے آزاد وطن'' خالصتان'' کے قیام کے لیے عوامی رائے کو اجاگر کرنا ہے۔ایس ایف جے کے رہنمائوں نے ایک پریس کانفرنس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نہ صرف بھارت کے اندر اقلیتوں کو نشانہ بنا رہی ہے بلکہ بیرونِ ملک سرگرم خالصتان کے حامیوں کو بھی دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں خالصتان تحریک کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ پنوںکو ایک خط لکھا جس میں امریکہ میں موجود سکھ شہریوں کے تحفظ کی مکمل یقین دہانی کرائی گئی ہے۔اس اقدام کو خالصتان تحریک کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مقبولیت کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔ ماضی قریب میںکینیڈا، امریکہ اور آسٹریلیا میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ان نیٹ ورکس کو بے نقاب کیا گیا ہے جو خالصتان کے حامی سکھوں کو نشانہ بنانے میں ملوث ہیں۔ ان انکشافات کے بعد بھارت کی عالمی ساکھ کو شدید دھچکا لگا ہے۔منتظمین کے مطابق ریفرنڈم ایک پرامن اور جمہوری عمل ہے جس کے ذریعے عالمی برادری کو یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ سکھ قوم اب مزید بھارتی مظالم برداشت کرنے کو تیار نہیں۔