Live Updates

مانسہرہ میں پانی کی قلت کا حل، ماحول دوست ٹیکنالوجی نے پہاڑی علاقوں کے باسیوں کی زندگیاں بدل ڈالیں

اتوار 17 اگست 2025 18:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2025ء) مانسہرہ کے پہاڑی علاقے اچھرہ کے مکینوں کے لیے پانی کی فراہمی ہمیشہ ایک کٹھن مرحلہ رہی، جہاں مرد و خواتین کو روزانہ تین سو فٹ بلند ڈھلوان سے کئی بار اتر کر دریائے سیرن سے پانی لانا پڑتا تھا۔ یہ مشقت بزرگ لوگوں کے لیے نہایت اذیت ناک اور خواتین کے لیے انتہائی دشوار ثابت ہوتی تھی۔تاہم بین الاقوامی ادارہ برائے آبی انتظام (آئی ڈبلیو ایم آئی) نے اپنے منصوبے ’’واٹر ریسورس اکاؤنٹیبلیٹی اِن پاکستان‘‘ کے تحت علاقے میں ہائیڈرولک ریم پمپ نصب کر کے اس مشکل کا پائیدار اور ماحول دوست حل فراہم کر دیا۔

یہ ٹیکنالوجی نہ تو ایندھن استعمال کرتی ہے اور نہ ہی شمسی توانائی، بلکہ بہتے پانی کی حرکی توانائی سے خود بخود پانی کو تین سو فٹ کی بلندی تک پہنچا دیتی ہے۔

(جاری ہے)

آئی ڈبلیو ایم آئی کےسینئر ریسرچر انجینئر کفایت زمان کے مطابق، پائلٹ پروجیکٹ کے تحت مانسہرہ میں چار پمپ نصب کیے گئے ہیں، جن کے مثبت نتائج کے بعد اسے دیگر علاقوں میں بھی توسیع دی جائے گی۔

ادارہ اس حوالے سے حکومت خیبرپختونخوا کو سفارشات بھی پیش کرے گا۔مقامی افراد کے مطابق پانی کی دستیابی سے نہ صرف گھریلو ضروریات پوری ہو رہی ہیں بلکہ خواتین کو روزانہ کی کمرتوڑ مشقت سے نجات ملی ہے۔ مکین محمد یونس نے بتایا کہ پہلے خواتین کپڑے دریائے سیرن کے کنارے دھوتی تھیں، اب یہ کام گھروں پر ہی ممکن ہو گیا ہے۔ محمد شفقت کے مطابق پانی ملنے سے وہ اپنی زمین پر سبزیاں اور پھل بھی اگا سکیں گے جو پہلے صرف بارش پر منحصر تھی۔آئی ڈبلیو ایم آئی کے نمائندے نقاش عباسی نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی کم لاگت، پائیدار اور آسان آپریشن کی حامل ہے اور اس میں بارانی علاقوں کی زرعی پیداوار بڑھانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات