سول اسپتال کراچی انتظامی بے ضابطگیوں کی زد میں آگیا

پیر 18 اگست 2025 20:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)سندھ کا سب سے بڑااسپتال ، سول اسپتال کراچی انتظامی بے ضابطگیوں کی زد میں آگیا ہے جہاں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے مبینہ طور پر اسپتال کے اہم معاملات تین ایسے پرائیویٹ افراد کے حوالے کر دیے ہیں جن کا اسپتال سے کوئی سرکاری تعلق نہیں۔ذرائع کے مطابق "مشعود" نامی شخص اس وقت ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے معاملات دیکھ رہا ہے۔

حیران کن طور پر سینئر ڈاکٹرز بھی اس کے ماتحت ہیں جبکہ نرسز اور پیرا میڈیکل عملے کو ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر مختلف شعبوں میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ اسپتال کے عملے کا کہنا ہے کہ یہ طرزِ عمل نہ صرف ادارے کی کارکردگی کو متاثر کر رہا ہے بلکہ طبی خدمات کے معیار پر بھی سوالیہ نشان اٹھا رہا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب میڈیکل سپرنٹنڈنٹ آفس کے باہر ایک اور پرائیویٹ شخص "سمیع" تعینات ہے جو یہ طے کرتا ہے کہ ایم ایس کس سے ملاقات کریں گے اور کس سے نہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال کے ملازمین اور مریضوں کے لواحقین اس رویے سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔اسی طرح "احتشام" نامی شخص کو اسپتال کے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کا غیر قانونی انچارج بنایا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ ایمبولینس سمیت دیگر گاڑیوں کی نقل و حمل اور استعمال کو کنٹرول کر رہا ہے، حالانکہ اس حوالے سے محکمہ صحت کی جانب سے کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا۔

اسپتال کے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے دبے لفظوں میں ان بیرونی عناصر کی مداخلت پر احتجاج بھی کیا ہے لیکن میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے اب تک اس معاملے پر کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ عملے کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو اسپتال کی ساکھ اور مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات بری طرح متاثر ہوں گی۔میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر خالد بخاری سے اس حوالے سے موقف لینے کی متعدد کوششیں کی گئیں تاہم وہ دستیاب نہ ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :