Live Updates

خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت کاضلع بونیر کے بارشوں و سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور ڈگر میں قیام ماڈل فارم سروسز کا دورہ

منگل 19 اگست 2025 20:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2025ء)خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر) سجاد بارکوال نے وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی خصوصی ہدایات پر ضلع بونیر کے بارشوں و سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور ڈگر میں قیام ماڈل فارم سروسز کا دورہ کیا، دورے کے دوران صوبائی وزیر کھیل و امور نوجوانان سید فخر جہان، رکن قومی اسمبلی شہریار خان، سیکرٹری زراعت عنبر علی اور محکمہ زراعت کے صوبائی و ضلعی افسران بھی موجود تھے۔

صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال کو زرعی نقصانات کے حوالے ماڈل فارم سروسز میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ صوبائی وزیر زراعت نے بارشوں و سیلاب سے متاثرہ فصلات کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر وزیر زراعت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب نے ایک المناک سانحے کی شکل اختیار کی ہے، جس میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے ساتھ گھروں، کاروبار اور خصوصاً زراعت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

(جاری ہے)

چونکہ صوبے کے تقریباً 80 فیصد لوگ زراعت سے وابستہ ہیں، اس لیے کسانوں کے نقصانات حکومت کے لیے انتہائی تشویش کا باعث ہیں۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ زرعی زمینوں اور فصلوں کا مکمل سروے جاری ہے تاکہ کسانوں کا بروقت اور مؤثر ازالہ کیا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے متاثرین کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کیا ہے جس کے تحت جانی و مالی نقصانات کے ساتھ ساتھ زراعت اور کاروبار کی بحالی کو یقینی بنایا جائے گا۔

متاثرہ کسانوں کو بلا سود قرضے فراہم کیے جائیں گے جن کی مدت زیادہ ہوگی جبکہ گندم کی آئندہ کاشت کے لیے مفت بیج اور کھاد بھی مہیا کی جائے گی تاکہ متاثرہ زمینیں دوبارہ قابلِ کاشت بن سکیں۔صوبائی وزیر سجاد بارکوال کا مزید کہنا تھا کہ بارشوں اور سیلاب سے بالخصوص چاول، مکئی، پھلوں کے باغات اور سبزیوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

اس صورتِ حال کے پیش نظر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف زراعت توسیع میں کنٹرول روم کو فعال کر دیا گیا ہے جو زرعی نقصانات کا مکمل ریکارڈ مرتب کرے گا اور ان کا تخمینہ لگائے گا۔ وزیر زراعت نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت اور محکمہ زراعت نے ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو بحالی کے عمل کی تکمیل تک متاثرہ علاقوں میں موجود رہے گی اور کسانوں کو سہولیات فراہم کرے گی۔

مزید برآں، جاری اور نئے منصوبوں میں آفت زدہ کسانوں کو خصوصی ترجیح دی جائے گی جبکہ مائیکرو فنانس اسکیم کے تحت قرضے دے کر انہیں دوبارہ زرعی سرگرمیاں شروع کرنے کے قابل بنایا جائے گا۔ وزیر زراعت نے واضح کیا کہ زیادہ تر نقصان فصلات، واٹر چینلز، حفاظتی بند اور زرعی زمینوں کو پہنچا ہے اور حکومت بھرپور عزم کے ساتھ کسانوں اور متاثرہ عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات