بھارت میں عیسائیوں کیخلاف بڑھتا تشدد ، انسانی حقوق گروپوں کا اظہار تشویش

جمعرات 21 اگست 2025 21:31

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2025ء)بھارت میں 2014 میں بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے بعد سے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ساتھ عیسائیوں کے خلاف بھی تشدد میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس پر انسانی حقوق کی تنظیمیں سخت تشویش کا اظہار کر رہی ہیں ۔ حقوق کی عالمی تنظیمیں خبردار کر رہی ہیں عیسائیوں سمیت اقلیتوں پر منظم حملے ملک کی سیکولر اور جمہوری بنیادوں کو کھوکھلاکر رہے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تبدیلی مذہب کے خلاف قوانین نافذ کرنے والی ریاستیں ظلم و ستم کا مرکز بن چکی ہیں۔ عیسائیوں کو ہجومی تشدد، جھوٹے الزامات کا بڑے پیمانے پر سامنا ہے اور انکی عبادت گاہوں کو تباہ کیا جا رہاہے۔ اقلیتی برادریوں پر وحشیانہ ظلم وستم انسانی حقوق کے عالمی معاہدوں اور اصول وضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

مبصرین کا کہنا ہے کہ ہندو قوم پرست طاقتیں اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے لیے ریاستی مشینری کا بھر پور استعمال کر رہی ہیں جبکہ مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں نہ لانے سے انہیں اپنا وحشیانہ عمل جاری رکھنے کی شہ مل رہی ہے۔

انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے اقلیتوں پر ان زیادتیوں کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیںاور خبر دار کر رہے ہیں کہ بھارت کا یہ طرز اس کے سیکولر نظریات کے بالکل منافی ہے ۔