ھ*چینی کمپنی نے بیڈو نیویگیشن اور اے آئی کی مدد سے لاکھوں ایکڑ بنجر زمین آباد کر دی

A یہ جدید سیڈ ٹیکنالوجیز اور اسمارٹ آلات پر مبنی ہے،کمپنی کی تیار کردہ خودکار مشینیں اور اسمارٹ بیج بی آر آئی سے منسلک ممالک میں بھی استعمال کی جا رہی ہیں

جمعرات 21 اگست 2025 22:25

ک*بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2025ء)چین کی معروف گراس سیڈ کمپنی ایم-گراس ایکولوجی گروپ نے صحراؤں اور بنجر زمینوں کی بحالی کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) اور بیڈو سیٹلائٹ نیویگیشن ٹیکنالوجی پر مبنی جدید طریقہ کار متعارف کرا دیا ، یہ جدید بیج ٹیکنالوجیز اور اسمارٹ آلات پر مبنی ہے۔ کمپنی کی تیار کردہ خودکار مشینیں اور اسمارٹ بیج اب نہ صرف چین بلکہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے منسلک ممالک جیسے وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں بھی استعمال کی جا رہی ہیں۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابقایم-گراس کے نائب صدر چین رٴْوی جٴْوئے نے کہا ہے کہ انسانی وسائل پر انحصار وسیع، کم آبادی والے اور دور دراز علاقوں میں مؤثر ثابت نہیں ہوتا، جہاں مواصلاتی سہولیات بھی محدود ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

اسی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے کمپنی نے بیڈو سیٹلائٹ نیویگیشن اور مصنوعی ذہانت کے الگورتھمز کی مدد سے ایک انٹیلیجنس بیج بونے والا نظام تیار کیا ہے، جو خودکار طریقے سے اپنا راستہ طے کر سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہریموٹ سینسنگ اور بصری شناخت (ویڑوئل ریکگنیشن) کے ذریعے یہ نظام خود بخود اٴْن علاقوں کی نشاندہی کرتا ہے جہاں نباتات کی کمی ہے، اور اسی کے مطابق بیج بونے کا عمل ایڈجسٹ کرتا ہے، جس سے کارکردگی میں نمایاں بہتری اور لاگت میں کمی آتی ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ایم-گراس چین کی واحد عوامی سطح پر فہرست شدہ (پبلک لسٹڈ) گراس سیڈ کمپنی ہے اور اس شعبے میں جدت طرازی کے اعتبار سے دنیا بھر میں چوتھے نمبر پر ہے۔

کمپنی اب تک تقریباً 54.5 لاکھ ایکڑ بنجر، صحرائی اور سیم زدہ زمین کو قابلِ کاشت بنا چکی ہے۔ کمپنی نے بیج رسی کے ساتھ ساتھ بیج پیکٹس، بیج بلاکس اور دیگر کسٹمائزڈ مصنوعات بھی تیار کی ہیں، جو بحالی کے ایک مکمل اور خودکار نظام کا حصہ ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق واضح رہے کہ دنیا بھر میں صحرا زدگی ایک سنگین ماحولیاتی مسئلہ ہے۔ پاکستان میں بھی صحرا تقریباً 1 لاکھ 18 ہزار مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں، جو ملک کے کل رقبے کا 15 فیصد بنتے ہیں۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق چین نے مزید کہا کہ ایم-گراس نے رواں برس مارچ میں ایک بین الاقوامی شعبہ قائم کیا ہے تاکہ عالمی سطح پر اپنے منصوبوں کو وسعت دی جا سکے۔ کمپنی اس وقت چین-منگولیا-روس اکنامک کوریڈور میں بھی سرگرم ہے اور وسطی ایشیا و مشرق وسطیٰ میں ماحولیاتی بحالی کے منصوبے شروع کر رہی ہے۔چین رٴْوی جٴْوئے کے مطابق، کمپنی کا مقصد ایک مکمل "ایکو-پیکیج" جس میں ٹیکنالوجی، مصنوعات اور آلات شامل ہیں دنیا کے اٴْن علاقوں تک پہنچانا ہے جو ماحولیاتی بحالی کے شدید متقاضی ہیں۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ایم-گراس کے جدید نظام کو اب تک گھاس کے میدانوں، سیم زدہ زمینوں اور ہلکی و درمیانی ریت والی زمینوں پر کامیابی سے استعمال کیا جا چکا ہے، اور یہ نظام بلند پہاڑی و صحرائی علاقوں میں بھی قابلِ عمل ثابت ہوا ہی