ش*پاکستان کے لیے ماحولیاتی تحفظ اور سبز ترقی نہایت اہم ہے، پاکستانی پروفیسر

جمعرات 21 اگست 2025 22:25

Jفیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2025ء) شنیانگ نرمل یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر عابد علی نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے ماحولیاتی نظام (ایکلوجی) اور سبز ترقی کی اہمیت نا قابل بیان ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی ای این سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پاکستانی سائنسدان اور ماہرِ تعلیم نے چین اور پاکستان کے درمیان تعلیمی و تحقیقی تعاون کی ایک شاندار تاریخ رقم کی ہے، جنہوں نے دونوں ممالک کے درمیان پل بنانے کے لیے ایک دہائی سے زائد عرصہ وقف کیا ہے۔

چائنہ اکنا مک نیٹ کے مطابق ڈاکٹر عابد علی، جو شنیانگ نارمل یونیورسٹی کے کالج آف لائف سائنسز میں پروفیسر اور بین الاقوامی رابطہ کار کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، ایک تاریخی اقدام کی قیادت کر رہے ہیں، جس کے تحت پاکستان کی تین جامعات کے 20 طلبہ کو چین میں تین ماہ کے مکمل فنڈڈ سمر ٹریننگ کیمپ میں شرکت کا موقع ملے گا۔

(جاری ہے)

یہ تربیتی کیمپ 16 ستمبر سے 14 دسمبر 2025 تک جاری رہے گا اور اس کا موضوع "ماحولیاتی نظام اور سبز ترقی" ہو گا۔

اس پروگرام میں ایگریکلچر فیصل آباد ( یو اے ایف)، ویمن یونیورسٹی ملتان (ڈبلیو ایم یو)، اور بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ( بی زیڈ یو) ملتان کے طلبہ شامل ہوں گے۔ ٹریننگ کے دوران لیکچرز، فیلڈ ورک، لیبارٹری سیشنز اور ثقافتی تبادلے جیسے سرگرمیاں شامل ہوں گی۔ چائنہ اکنا مک نیٹ کے مطابق یہ سنگِ میل پروفیسر علی کے سفر کی تازہ ترین کامیابی ہے، جو 2010 میں چائنیز اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز (CAAS) سے پی ایچ ڈی کے آغاز سے شروع ہوا۔

اٴْس کے بعد سے وہ چین اور پاکستان میں مختلف تعلیمی، تحقیقی اور انتظامی عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں، جن میں مارچ 2016 سے ایگریکلچر یونیورسٹی فیصل آباد (UAF) میں مستقل ایسوسی ایٹ پروفیسر کی حیثیت سے ان کا تقرر قابلِ ذکر ہے۔ چائنہ اکنا مک نیٹ کے مطابق انہوں نے پاکستان اور چین کے درمیان تین مشترکہ تحقیقی لیبارٹریوں کے قیام میں اہم کردار ادا کیا، جن میں ماحولیاتی بحالی، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ، پودوں کے تحفظ، اور زرعی پائیداری جیسے شعبے شامل ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایس وائی این یو اور بی زیڈ یوکے درمیان پہلا آن لائن چینی زبان پروگرام شروع کروایا، جسے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کے تناظر میں بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔یہ پروگرام چینی حکومت کی مکمل مالی معاونت سے چلایا جا رہا ہے اور اس کا مقصد پاکستان کے پائیدار مستقبل کے لیے ماحولیاتی نظام، ماحولیاتی تحفظ، اور سبز ترقی جیسے اہم شعبوں میں صلاحیتوں کی ترقی ہے۔

چائنہ اکنا مک نیٹ کے مطابق پروفیسر علی نے کہا یہ کئی سالوں کے اعتماد، محنت اور تعاون کا نتیجہ ہے۔ اس کا سہرا ان چینی اداروں کو جاتا ہے جنہوں نے مجھے سنوارا، میرے پاکستانی اور چینی ساتھیوں کو جو میرے ساتھ کھڑے رہے، اور ان طلبہ کو جنہوں نے اس وڑن پر یقین کیا۔ یہ تربیت صرف شنیانگ نارمل یونیورسٹی کی قیادت کی عظیم حمایت، خاص طور پر کالج آف لائف سائنس کے ڈین اور دفتر برائے بین الاقوامی تبادلہ اور تعاون کی بدولت ممکن ہو سکی ہے۔

یہ ہماری جامعات کے درمیان سب سے تاریخی تعاون میں سے ایک ہے، اور مجھے اس کا حصہ بننے پر فخر ہے۔ چائبہ اکنا مک نیٹ کے مطابق تربیتی پروگرام میں لیکچرز، فیلڈ ورک، لیبارٹری پر مبنی تعلیم، اور ثقافتی تبادلے شامل ہوں گے، جو شرکائ کو ایک جامع اور مکمل تجربہ فراہم کریں گے۔ چائنہ اکنا مک نیٹ کے مطابق یہ اقدام تعلیم، تحقیق اور پائیدار ترقی کے میدانوں میں چین اور پاکستان کے گہرے ہوتے تعلقات کو ظاہر کرتا ہے اور مستقبل کے تعلیمی تعاون کے لیے ایک مثالی ماڈل کے طور پر کام کرے گا