ئ*آج ہم نے آٹھ گھنٹے کے طویل وویمن یونیورسٹی سینیٹ اجلاس کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

)یہ سنگ میل ان تمام چیلنجوں اور درپیش مشکلات پر قابو پانے کی طرف ایک اہم قدم ہے جو پچھلے چار سالوں سے برقرار تھے

جمعرات 21 اگست 2025 23:15

i کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2025ء)گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ آج ہم نے آٹھ گھنٹے کے طویل وویمن یونیورسٹی پندرہواں سینیٹ اجلاس کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ یہ سنگ میل ان تمام چیلنجوں اور درپیش مشکلات پر قابو پانے کی طرف ایک اہم قدم ہے جو پچھلے چار سالوں سے برقرار تھے ۔ وزیر تعلیم اور سینیٹ ممبران کے تعاون سے ہم نے مجموعی طور پر وویمن یونیورسٹی کی ترقی کے دوسرے مرحلے کی رفتار کا تعین کیا ہے۔

ہمارے بنیادی توجہ وویمن یونیورسٹی میں تعلیم کے معیار کو بڑھانا اور یونیورسٹی رینکینگ کو بہتر بنانا شامل ہے۔ ان اہداف کے حصول کیلئے جامع منصوبہ بندی اور مشترکہ کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی کے پندرہویں سینیٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، وائس چانسلر وویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق، صوبائی سیکرٹری تعلیم صالح بلوچ، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان کلیم اللہ بابر، یونیورسٹی آف لورالائی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر احسان کاکڑ اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کے بشیر کاکڑ سمیت سینیٹ کے تمام ممبران موجود تھی. گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ آج کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں اس نئے مرحلے کا ایک اہم ہدف طالبات کی تعداد سولہ ہزار تک بڑھانا ہے۔

(جاری ہے)

اس اقدام کا مقصد خواتین کی تعلیم اور بااختیار بنانے کے لیے زیادہ مواقع فراہم کرنا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ تعلیم یافتہ خواتین معاشرے کے روشن مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ ہمیں میرٹ پر مبنی اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے یونیورسٹی کی سالمیت کو برقرار رکھنا ہوگاا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق اور ان کی ٹیم کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ تقرریاں اور ترقیاں کسی بیرونی اثر و رسوخ کے بغیر، صرف قواعد و قوانین پر مبنی ہوں۔ وویمن یونیورسٹی کے سینیٹ کے 15ویں اجلاس کے شرکا کی تجاویز اور سفارشات نتیجہ میں کئی اہم فیصلے کئے گئی