چیئرمین واپڈا کا مہمند ڈیم کا دورہ، اہم سائٹس پر تعمیراتی کام کی رفتا رکاجائزہ لیا

جمعہ 22 اگست 2025 22:58

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2025ء) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید(ریٹائرڈ) نے خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند میں دریائے سوات پر زیر تعمیر مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا۔ممبر فنانس نوید اصغر چوہدری، ممبر واٹر سید علی اختر شاہ اور ممبر پاور محمد عرفان میانہ بھی ان کے ہمراہ تھے جبکہ جنرل منیجر/ پراجیکٹ ڈائریکٹر مہمند ڈیم پراجیکٹ انجینئر عاصم رئوف خان، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ترجمان کے مطابق چیئرمین واپڈا نے اپنے دورے میں پراجیکٹ کی اہم سائٹس پر تعمیراتی کام کا جائزہ لیا، ان سائٹس میں سپل وے، پاور ہائوس، مین ڈیم، ڈائیورشن ٹنلز اور بالائی اور زیریں جانب تعمیر کیے گئے عارضی (کوفر) ڈیمز شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیئرمین واپڈا کو اہم سائٹس پر پیشرفت، اہداف اور تکمیل کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔انہیں بتایا گیا کہ اس وقت پراجیکٹ کی درجن سے زائد سائٹس پر تعمیراتی کام بیک وقت جاری ہے اور موجودہ ہائی فلو سیزن میں دریائے سوات میں آنے والے سیلاب کو ڈائیورشن سسٹم کے ذریعے کامیابی کے ساتھ گزارا گیا ہے۔

اسی طرح مین ڈیم کی تعمیر کیلئے دریائے سوات کے دائیں اور بائیں جانب واقع کناروں اور فائونڈیشن کی کھدائی مکمل ہونے پر رواں سال مئی سے مین ڈیم کی بھرائی کا کام بھی شروع کیا جا چکا ہے، مین ڈیم کی تعمیر مکمل ہونے پر دسمبر 2027 میں پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔پراجیکٹ سائٹ دورے کے بعد چیئرمین واپڈا نے مہمنڈ ڈیم پراجیکٹ آفس میں اجلاس کی صدارت کی۔

انہوں نے پراجیکٹ کی بروقت تکمیل کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کنٹریکٹر کو ہدایت کی کہ تعمیراتی کام کی رفتار میں تیزی اور اس مقصد کے لیے اضافی وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے پراجیکٹ ٹیم خصوصا ً کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کو تاکید کی کہ پراجیکٹ کی ٹائم لائنز کے مطابق تکمیل کے لیے ریکوری پلان کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔ چیئرمین واپڈا نے کنٹریکٹر کو ہدایت کی کہ ڈیم کی بھرائی کیلئے درکار مٹیریل ذخیرہ کرنے کے عمل میں بھی تیزی لائی جائے۔

ترجمان کے مطابق زیر تعمیر مہمند ڈیم دنیا کا پانچواں بلند ترین سی ایف آر ڈی ڈیم اور یہ ایک کثیر المقاصد منصوبہ ہے۔ ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 1.29 ملین ایکڑ فٹ ہے، ذخیرہ کیے گئے پانی کی بدولت مہمند اور چارسدہ کے اضلاع میں 18 ہزار 237 ایکڑ نئی اراضی زیر کاشت آئے گی جبکہ ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ موجودہ اراضی کو بھی پانی کی فراہمی میں اضافہ ہو گا۔

مہمند ڈیم کی تعمیر سے چارسدہ، پشاور اور نوشہرہ کے اضلاع میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچائو میں مدد ملے گی۔ پراجیکٹ سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 800 میگاواٹ ہے، یہ نیشنل گرڈ کو ہر سال 2 ارب 86 کروڑ یونٹ سستی اور ماحول دوست بجلی مہیا کرے گا۔ مہمند ڈیم سے پشاور شہر کو روزانہ 300 ملین گیلن پینے کا پانی بھی فراہم کیا جائے گا۔