سینیٹ قانونی ہجرت کو مثبت انداز میں دیکھتا ہے، ردا قاضی

جمعہ 22 اگست 2025 22:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اگست2025ء) چیئرمین سینیٹ کی مشیر برائے خصوصی اقدامات ردا قاضی نے کہا ہے کہ سینیٹ قانونی ہجرت کو مثبت انداز میں دیکھتا ہے اور منظم پارلیمانی سفارتکاری اور بین الاقوامی مصروفیات کے ذریعے بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے مواقع فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔سینیٹ سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین سینیٹ کی مشیر برائے خصوصی اقدامات ردا قاضی نے بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین (آئی او ایم )اور اقوام متحدہ کے نمائندوں سے جمعہ کو سینیٹ سیکرٹریٹ میں ملاقات کی۔

وفد میں چیف آف مشن میو ساتو، سینئر پروگرام منیجر دریجوز پیمپراس ، پروگرام سپورٹ کوآرڈینیٹر لیٹیتا واول اور اور نیشنل کمیونیکیشن آفیسر ادریش لغاری شامل تھے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے ردا قاضی نے کہا کہ خصوصی اقدامات ونگ کا قیام چیئرمین سینیٹ کے عوام پر مبنی پارلیمنٹ کی تعمیر کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی جانب پہلا قدم ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ نیا رجحان قومی اور علاقائی ترجیحات کے ساتھ بین الاقوامی شراکت داری کو ہم آہنگ کرتے ہوئے سینیٹ کے آئینی کردار کو مضبوط کرتا ہے جبکہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ پارلیمانی کارروائی عوام کی امنگوں اور ضروریات کی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مائیگریشن گورننس میں پارلیمنٹ کے کردار کو نگرانی اور قانون سازی سے بالاتر ہونا چاہئے جو کہ ابھرتے ہوئے چیلنجوں اور نقل و حرکت کے مواقع کو حل کرنے والی پالیسیوں کی تشکیل میں محرک قوت کے طور پر کام کرے۔

پارلیمنٹرینز، قائمہ کمیٹیوں اور ادارہ جاتی سفارتکاری کے ذریعے ہجرت کو ترقیاتی پالیسیوں میں ضم کر سکتے ہیں، پائیدار ترقی کے اہداف کو آگے بڑھا سکتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ حکمرانی کے طریقہ کار لوگوں پر مبنی ،جامع اور جوابدہ رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ قائمہ کمیٹیاں اپنے مینڈیٹ میں ہجرت سے متعلق مرکزی دھارے کی پالیسیوں اور فریم ورک کو اچھی طرح سے دیکھتی ہیں جس سے عالمی وعدوں اور ملکی پالیسی کے درمیان ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے۔

مزید برآں مائیگریشن گورننس کے ایجنڈے کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھانے کے لئے پارلیمانی ٹاسک فورس کی تجویز دی گئی ہے۔انہوں نے پاکستانی تارکین وطن کے اہم کردار پر بھی زور دیا، جن کی ترسیلات زر کے ذریعے تعاون معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سینیٹ قانونی ہجرت کو مثبت انداز میں دیکھتی ہے اور منظم پارلیمانی سفارت کاری اور بین الاقوامی مصروفیات کے ذریعے بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے مواقع فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔

ملاقات مائیگریشن ڈپلومیسی کی اہمیت پر زور دیا گیا اور کوآپریٹو اور ادارہ جاتی میکانزم کے ذریعے ہجرت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مشترکہ فریم ورک کے قیام پر تبادلہ خیال کیا۔ اقوام متحدہ کے نمائندوں نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور اس بات پر زور دیا کہ نقل مکانی کو صرف محنت یا ترقی کے مسئلے کے بجائے سفارتی ترجیح کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔

انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے نقل مکانی کے بڑھتے ہوئے چیلنج پر بھی روشنی ڈالی جس میں سیلاب، صحت، اور موسمیاتی تبدیلی سے منسلک نقل و حرکت کو وسیع تر کام کے منصوبے میں شامل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے اس بات کی توثیق کی گئی کہ اس شعبے میں مہارت اور پروگرام پہلے سے موجود ہیں جو پاکستان کے ساتھ وسیع تعاون کے لئے مضبوط ہو رہے ہیں۔

وسائل کے معاملے پر، اقوام متحدہ کے نمائندوں نے کہا کہ اگرچہ فنڈنگ ​​کا فرق ایک رکاوٹ ہے، لیکن پاکستان کی حمایت کے لئے آمادگی کم نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے غیر روایتی اور اختراعی فنڈنگ ، بشمول آب و ہوا کی مالیات اور ابھرتے ہوئے عطیہ دہندگان کے ساتھ شراکت داری ​​کے راستے تلاش کرنے کی حوصلہ افزائی کی جہاں پارلیمانی سفارت کاری مکالمے کے انعقاد اور مواقع کو کھولنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

دونوں فریقوں نے اس مشترکہ مجوزہ فریم ورک کے تحت تعاون کو آگے بڑھانے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا، ہجرت کی سفارت کاری کو بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ پاکستان کی مصروفیات میں مرکزی حیثیت کے طور پر تسلیم کیا۔ ملاقات ایک مشترکہ مفاہمت کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی تاکہ اس اقدام کو پائیدار مکالمے، اختراعی شراکت داری، اور مربوط کارروائی کے ذریعے آگے بڑھایا جا سکے۔