ھ*زیارت کے لوگوں کو آپس میں دست و گریبان کرنے کی سازشیں ناکام ہوں گی، سید زئی قبیلہ

جمعہ 22 اگست 2025 22:00

rزیارت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اگست2025ء) سیدزئی قبیلے نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ ریاست اور حکومت فارم 47کے تحت نامزد صوبائی وزیر نورمحمد دمڑ اور ڈپٹی کمشنر زیارت کے کردار آشکار ہوگیا اور عوام کو درپیش خدشات مصدقہ ثابت ہوئے ۔ بیان میں سیدزئی قبیلے نے سلیکٹڈ وزیر اور ڈپٹی کمشنر زیارت زکااللہ درانی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روز اول سے زیارت کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کیلئے مختلف اشتعال انگیز حربے استعمال کئے گئے اور سید زئی قبیلہ روز اول سے ہر دو بالا ذکر افراد کے سیاسی و انتظامی اعتاب کے زیر اثر رہے انہوں نے کہا کہ پہلے پہل قبائلی زمینوں کے الاٹمنٹ و انتقالات کے معمولے کو سرد خانے کے نظر کرنے کیلئے سیاسی پارٹیوں کے جلسوں اور احتجاج جس کو بھرپور عوامی تائید حاصل تھا پر دفعہ 144 نافذ کردیا کہ عوام کہ مزاحمت اور آواز کو خاموش کردیا جائے اور دریںاثناء سنھرزئی قبیلہ کو بازار میں سیکیورٹی فراہم کرنے اور سیدزئی قبیلے کو اشتعال دلانے کی کوشش کی گئی سید زئی قبیلے نے انتہائی صبر و تحمل سے کام لیتے ہوئے بازار میں خون خرابے کی کوشش کو ناکام بنادی۔

(جاری ہے)

اور یو کواس زندرہ، کچھ ، مانگی میں کالعدم تنظیم کی موجودگی کا ڈھنڈورہ پیٹا گیا تاکہ عوام کو زمینوں کی الاٹمنٹ و انتقالات جیسے ناروا اور مجرمانہ عمل سے غافل رکھ کر بدامنی کا شکار بنایایا جائے انہوں نے کہا کہ منسٹر نے عوام سے بذریعہ وائس میسج اپیل کی کہ زیزری اور خرواری بابا کے رہائشی سرکار سے اسسٹنٹ کمشنر کے بازیابی اور اغواکاروں سے مسلح لڑائی کریں لیکن 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ خاموش رہا اور اغوا کاروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی اور مقامی قبیلہ سیدزئی کو اغوا کاروں سے باہم دست و گریبان کرنے اور سرکار کو شریف اور نہتے عوام کے خلاف آپریشن کرنے کیلئے راہ ہموار کرنے کی کوشش کی گئی۔

آل پارٹیز و عوام کے آواز کو خاموش کرنے کیلئے سنھرزئی کے کارندوں کی توسط سے زیارت کے دو مقامی قبیلوں سید زئی اور سنھرزئی کے درمیان پیش آنے والے جھگڑے کو دوام بخشنے کیلئے اور اپنے مجرمانہ عزاہم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے سیدزئی قبیلہ پر زندگی کے تمام راستے بند کردیئے اور سرکار کے سرپرستی میں اشتعال انگیز کردار اور سنھرزئی قبیلے کے مسلح افراد سے سیدزئی قبیلہ کے گھروں پر کھلے عام فائرنگ کی جس سے سیدزئی قبیلے کا ایک شخص شدید زخمی ہوا سیاسی رہنما جمعیت علمااسلام بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات دلاور خان کاکڑ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے ضلعی سیکرٹری سردار میروائس خان کاکڑ اور چیئرمین میونسپل کمیٹی زیارت اسرار احمد کاکڑ پر جھوٹے مقدمات درج کرائے۔

حالانکہ جب جنگ جاری تھی، دلاور خان کاکڑ کوئٹہ میں موجود تھے اور اس کے ثبوت بھی دستیاب ہیں۔ اہلیانِ سیدزئی اپنی حب الوطنی پر ہمیشہ کی طرح قائم ہیں، مگر اب وہ عملی اقدامات اور انصاف چاہتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی اور اس وادی کو دوبارہ امن و سکون کا گہوارہ بنائے گی