چین اور مصر نے سمندری آثار قدیمہ اور زیر آب ثقافتی ورثے کے تحفظ پر تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر دیئے

ہفتہ 23 اگست 2025 17:03

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2025ء)چین اور مصر نے سمندری آثار قدیمہ اور زیر آب ثقافتی ورثے کے تحفظ پر تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر دیئے ہیں۔چینی میڈیاکے مطابق مفاہمتی یادداشت پر دستخط ببلتھیکا سکندریہ میں چین کے نیشنل کلچرل ہیریٹیج ایڈمنسٹریشن کے تحت نیشنل سینٹر فار آرکیالوجی اور مصر کی سپریم کونسل آف اینٹی کوئٹیز (ایس سی ای) کے درمیان ہوئے۔

چینی قونصل جنرل برائے سکندریہ یانگ ژی نے کہا کہ دونوں ممالک سکندریہ میں سمندری آثارقدیمہ اور زیر آب ورثے کے لیے ایک مشترکہ مرکز قائم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ تعاون دونوں عوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرے گا، چین-مصر سٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کرے گا اور دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ مستقبل کی تعمیر میں مددگار ثابت ہوگا۔

(جاری ہے)

ایس سی اے کے سیکرٹری جنرل محمد اسماعیل خالد نے کہا کہ مصر کو سمندری کھوج، کھدائی اور ورثے کے تحفظ میں چین کی مہارت اور ٹیکنالوجی سے فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس یادداشت میں مشترکہ تحقیقی منصوبے، سائنسی پروگرام، معلومات کا تبادلہ اور ماہرینِ آثارِ قدیمہ و مرمت کاروں کے لیے تربیتی پروگرام شامل ہیں۔گزشتہ سالوں میں چین اور مصر نے آثارِ قدیمہ کے شعبے میں تعاون میں اضافہ کیا ہے۔ 2018 میں مصر میں چین کی پہلی آثارِ قدیمہ کی ٹیم نے لکسور میں منٹو مندر کے کھنڈرات پر کام شروع کیا۔ دونوں ممالک چین کے بائیہی لیانگ اور مصر کے نائیلومیٹرز کو عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کرانے اور سقارہ میں دریافت ہونے والے ہزاروں قدیم تابوتوں کو ڈیجیٹلی دستاویزی شکل دینے پر بھی مل کر کام کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :