غزہ میں دس لاکھ بچوں کے لئے کوئی جگہ محفوظ نہیں، اسرائیلی افواج نے انہیں سکولوں میں اور امداد حاصل کرتے نشانہ بنایا، اقوامِ متحدہ

منگل 7 اکتوبر 2025 13:26

غزہ میں دس لاکھ  بچوں کے لئے  کوئی   جگہ محفوظ  نہیں،  اسرائیلی افواج ..
غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2025ء) فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ میں ایک ملین (دس لاکھ) بچے موجود ہیں لیکن ان کے لئے یہاں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں رہی اور اسرائیلی قابض افواج نے بچوں کو اُس وقت نشانہ بنایا جب وہ سو رہے تھے۔ قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کیو این اے کے مطابق یو این آر ڈبلیو اے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ ادارے نے غزہ میں 5 لاکھ سے زیادہ بچوں کو نفسیاتی امداد فراہم کی ہے، جو شدید ذہنی صدموں سے دوچار ہیں اور ایسی ہولناک صورتحال کا سامنا کر چکے ہیں جو کسی بھی بچے کے لئے ناقابلِ تصور ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ادارے نے کہا کہ اسرائیلی افواج نے بچوں کو اُس وقت بھی نشانہ بنایا جب وہ سکولوں میں پناہ لئے ہوئے تھے، پانی کے لئے قطار میں کھڑے تھے یا طبی امداد کے حصول کی کوشش کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے بھی غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اب بھی ہزاروں بچے موجود ہیں، جن میں وہ بچے بھی شامل ہیں جن کے اعضا اسرائیلی بمباری کے باعث ضائع ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بچے مسلسل اسرائیلی بمباری کے باعث خوف کا شکار رہے ہیں ، غزہ میں بچوں پر جو حالات اور فیصلے مسلط کیے جا رہے ہیں ان کی منطق ظالمانہ اور تضاد پر مبنی ہے۔ ترجمان یونیسف نے غزہ کے علاقے المواسی کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کے سب سے گنجان آباد علاقوں میں شمار ہوتا ہے، جہاں زندگی کی بنیادی ضروریات بھی میسر نہیں جس کے باعث یہاں پناہ لینے والے بچوں اور خاندانوں کی مشکلات میں اضافہ ہو ا ہے۔