Live Updates

بڑی تنصیبات کو سیلاب سے محفوظ کرنے کیلئے بند توڑے جارہے ہیں، عظمیٰ بخاری کی وضاحت

ہیڈ قادرآباد میں پانی کی سطح میں کمی شروع ہوگئی، امید ہے ڈھائی لاکھ کیوسک پانی راوی اور شاہدرہ سے گزرجائے گا؛ وزیراطلاعات پنجاب کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 28 اگست 2025 13:59

بڑی تنصیبات کو سیلاب سے محفوظ کرنے کیلئے بند توڑے جارہے ہیں، عظمیٰ ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اگست 2025ء ) وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بڑی تنصیبات کو سیلاب سے محفوظ کرنے کیلئے بند توڑے جارہے ہیں۔ جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہیڈ قادرآباد میں اب پانی کی سطح میں کمی شروع ہوگئی ہے، امید ہے ڈھائی لاکھ کیوسک پانی راوی اور شاہدرہ سے گزرجائے گا، تاہم بڑی تنصیبات کو محفوظ کرنے کے لیے بند توڑے جا رہے ہیں لیکن اس سے پہلے علاقہ مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے اور اس بار انسانوں کے ساتھ مویشیوں کو بھی محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے، ایمرجنسی صورتحال کے لیے تمام سامان موجود ہے، عوام ریسکیو اداروں کے ساتھ تعاون کریں اور اپنے طور پر کسی ایڈونچر کی کوشش نہ کی جائے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف دریائے راوی میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، پی ڈی ایم اے حکام نے بتایا کہ دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام سے ایک لاکھ اسی ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے جو بڑھ کر تقریبا 2 لاکھ کیوسک ہو جائے گا، جس کی وجہ سے دریا کنارے شہریوں کوعلاقہ خالی کرنے کا بھی کہا جا رہا ہے کیوں کہ راوی، چناب اور ستلج میں سیلابی ریلا گزرنے کے باعث اطراف کے دیہات زیر آب آچکے ہیں اور مختلف علاقوں میں دریاؤں میں پانی کے مسلسل اضافے نے سیلاب کے خطرے کو مزید بڑھا دیا۔

کمشنر لاہور نے بتایا کہ آج صبح کے وقت ڈیڑھ لاکھ کیوسک کا ریلہ گزرنے کا امکان ہے، قصور میں پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 63 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے جس کے باعث قریبی دیہات زیر آب آگئے ہیں اور متاثرین کی منتقلی کا سلسلہ جاری ہے، ہیڈ بلوکی کے مقام پر دریائے راوی بلند ہوچکا ہے، شکرگڑھ میں بھیکو چک پر حفاظتی بند ٹوٹنے سے متعدد دیہات زیرآب آگئے، سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریسکیو اہلکار اور ضلعی انتظامیہ ہائی الرٹ ہیں، سائرن بجا کر شہریوں کو خبردار کیا گیا اور 500 سے زائد خاندان محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ ہیڈ قادرآباد کی صلاحیت 8 لاکھ کیوسک پانی ہے جہاں تقریباً 2 لاکھ کیوسک پانی صلاحیت سے زیادہ ہے، بائیں جانب پانی کے دباؤ سے بند ٹوٹنے کا خدشہ ہے، ہیڈ ورکس کے ٹوٹنے سے حافظ آباد، چنیوٹ کے علاقے متاثر ہوں گے، ڈپٹی کمشنرز کو شہریوں کے انخلا کی ہدایات جاری کردی ہیں، ضلعی انتظامیہ، محکمہ آبپاشی کی ٹیمیں موقع پرموجود ہیں، بند کو مضبوط بنانے کے لیے کوششیں بروئے کار لائی جارہی ہیں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات