نظر خیل اور ملا خیل قبائلی کا شناختی کارڈز بلاک ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار

ہفتہ 30 اگست 2025 02:50

مہمند(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2025ء)بائیزئی قوم کے قبیلے نظر خیل اور ملا خیل قبائلی رہنمائوں نے اپنی شناختی کارڈز کے بلاک ہونے پر مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ حاجی ماصل خان نظر خیل، ملک نذیر ملا خیل، ڈاکٹر فضل اللہ مہمند نظر خیل، گل خان مہمند، تاج محمد نظر خیل، نصیر احمد خان اور ملک زیارت گل اتمرخیل نے بتایا کہ سینکڑوں قبائلی عمائدین کے شناختی کارڈز بلاک کیے جانے کی وجہ سے انہیں اور ان کے اہل خانہ کو تعلیم، صحت اور دیگر معمولات زندگی کی سہولیات حاصل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

قبائلی عمائدین نے کہا کہ وہ ایک پسماندہ اور مظلوم قوم سے تعلق رکھنے ہیں جن کے آبا اجداد نے پاکستان کے جھنڈے تلے سالہا سال زندگی گزاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج بھی حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں 162لنگی ، مواجب اور دیگر مراعات دی جاتی ہیں۔ تاہم شناختی کارڈز بلاک کیے جانے کی بنا پر انہیں افغان مہاجرین سمجھ کر گرفتار کیا جا رہا ہے، جو ان کے لیے ناقابل قبول ہے کیونکہ ان کے پاس پاکستان کے قیام سے پہلے کے مکمل دستاویزات موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے کئی کارڈز اب بھی فعال ہیں، لیکن ان کے بیٹوں اور دیگر اہل خانہ کے کارڈز بلاک کر دیے گئے ہیں، جس سے ان کے تعلیمی اور سماجی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ ملک زیارت گل اتمرخیل نے کہا کہ نظر خیل اور ملا خیل قبیلوں کے عمائدین کا تعلق بائیزئی علاقے سے ہے اور وہ مکمل پاکستانی شہری ہیں، اس لیے انہیں اس طرح کی مشکلات کا سامنا نہیں ہونا چاہیے۔عمائدین نے حکومت اور ڈی سی مہمند سے مطالبہ کیا ہے کہ نظر خیل اور ملا خیل قبائل کے شناختی کارڈز کے مسئلے کو جلد از جلد حل کیا جائے اور ان کے بلاک کارڈز کھولنے کے لیے ایک واضح اور موثر طریقہ کار وضع کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات میں کمی آئے اور وہ بلا جھجھک اپنے بنیادی حقوق حاصل کر سکیں۔