دوحہ میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ 50 ممالک کے رہنماؤں کی شرکت کا امکان‘ شہبازشریف بھی روانہ

اجلاس میں غزہ کی صورتحال، اسرائیلی جارحیت اور دوحہ پر اسرائیلی حملے پر غور کیا جائے گا؛ ترجمان دفتر خارجہ

Sajid Ali ساجد علی پیر 15 ستمبر 2025 14:14

دوحہ میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ 50 ممالک کے رہنماؤں کی شرکت کا امکان‘ ..
دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر 2025ء ) قطر کے دارلحکومت دوحہ میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں 50 ممالک کے رہنماؤں کی شرکت کا امکان ہے وزیراعظم شہبازشریف بھی اجلاس کے لیے روانہ ہوگئے، اجلاس میں غزہ کی صورتحال، اسرائیلی جارحیت اور دوحہ پر اسرائیلی حملے پر غور کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں غزہ کی صورتحال، اسرائیلی جارحیت اور دوحہ پر اسرائیلی حملے پر غور کیا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر مسعود پزشکیان، عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی اور ترک صدر رجب طیب اردوان کی کے ساتھ 50 ممالک کے رہنماؤں کی اجلاس میں شرکت متوقع ہے، فلسطینی صدر محمود عباس پہلے ہی دوحہ پہنچ چکے ہیں۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یہ اجلاس خلیجی اور اسلامی ممالک کے اتحاد اور قطر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہوگا، اجلاس میں شرکاء کی جانب سے ایک قرارداد پیش کی جائے گی جس میں اسرائیلی حملے کی مذمت اور فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے عالمی سطح پر کوششوں کی اپیل کی جائے گی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کے پیش نظر عرب اور اسلامی ممالک کا اجلاس پاکستان کی معاونت سے ہو رہا ہے، قطرکےدارالحکومت دوحہ میں عرب اسلامی ممالک کے ہنگامی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف قطر روانہ ہو چکے ہیں، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی وزیراعظم کے ساتھ وفد میں شامل ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ عرب اسلامی ممالک کا اجلاس اسرائیل کےفضائی حملوں اورفلسطین کی صورتحال پر طلب کیا گیا ہے، جس میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کےسربراہان مملکت و حکومت اوراعلیٰ عہدیداران شرکت کریں گے، اجلاس کی تیاری کے لیے عرب اسلامی ممالک کے وزرائےخارجہ کی نشست ہوئی جس میں پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کی، پاکستان برادرملک قطر کےساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، قطر اور دیگر ریاستوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتےہیں۔