ّماضی میں چین مخالف بیانات، آج ایس سی او میں چاپلوسی‘مودی سرکار کی دوغلی پالیسی آشکار

اتوار 31 اگست 2025 18:40

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 اگست2025ء)ماضی میں چین مخالف بیانات، آج ایس سی او میں چاپلوسی‘مودی سرکار کی دوغلی پالیسی آشکارہوگئی۔جنگی اور سفارتی میدانوں میں شکست کے بعد مودی چین کے آگے جھکنے پر مجبورہوگیا۔, بھارت کا دوغلہ چہرہ بے نقاب ہوگیا۔ماضی میں چین کو گیدڑ بھبکیاں دینے والا مودی، آج شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں چین کی تعریفوں کے پل باندھنے پر مجبور ہوگیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق بھارت کی خارجہ اور دفاعی پالیسیوں میں حالیہ دنوں میں واضح تضاد اور منافقت سامنے آئی ہے۔بھارتی وزیر اعظم مودی جب اپوزیشن میں تھا تو چین کے حوالے سے اسکے خیالات انتہائی منفی تھے۔مودی بطور اپوزیشن لیڈر ہر جلسے میں چین کیخلاف آواز اٹھانے کی بات کرتا تھا ۔

(جاری ہے)

نریندر مودی کا کہنا تھا کہ جو(چین) میرے دیس کے جوانوں کے سر کاٹ لے کیا اس کیلئے پروٹول ہونا چاہئے۔

۔۔ آپریشن سندور میں عبرتناک شکست کے بعد بھارتی ڈپٹی آرمی چیف نے چین مخالف بیانات دئیے ۔بھارتی ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہل سنگھ کے مطابق ’’چین نے پاکستان کو ہر ممکن تکنیکی اور انٹیلی جنس مدد فراہم کی‘‘ ۔بھارتی ڈپٹی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو چین سے لمحہ بہ لمحہ اپڈیٹس موصول ہو رہی تھیں، بھارتی ڈپٹی آرمی چیف کا بیان تھا کہ چینی اسلحے اور مدد کی بدولت آپریشن سندور میں پاکستان نے بھارت کو شکست دی۔

بھارتی نائب آرمی چیف نے الزام عائد کیا تھا کہ چین پاکستان کو ''اُدھار کی چھری سے وار'' کی پالیسی پر سہارا دے رہا تھا۔ حیرت انگیز طور پر آج بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی چین میں صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کرتا نظر آ رہا ہے۔بھارتی وزیراعظم مودی شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کیلئے چین بھی پہنچ چکے ہیں۔ ایک طرف چین پر الزام تراشی، دوسری جانب سفارتی انداز میں شکریہ دوہرے معیار کو ظاہر کرتا ہے۔بھارتی حکومت سیاسی مفادات کی خاطر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے حقائق مسخ کرتی آئی ہے۔