انڈونیشیا میں ارکان پارلیمنٹ کی پرتعیش مراعات کے خلاف احتجاجی مظاہرے متعدد شہروں میں پھیل گئے، سکیورٹی سخت

پیر 1 ستمبر 2025 10:50

جکارتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 ستمبر2025ء) انڈونیشیا کے حکام نے ارکانِ پارلیمنٹ کو دی جانے والی پُرتعیش مراعات کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں کے بعد سکیورٹی سخت کر دی ۔ اے ایف پی کے مطابق مظاہرے جکارتہ سے شروع ہوئے تھے، مگر اب وہ یوگیاکارٹا، بندونگ، سمارانگ، سورابایا، میدان اور مکا سر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پھیل چکے ہیں۔

یہ صدر پرابووو سوبیانتو کی حکومت کے خلاف اب تک کے سب سے بڑے اور پُرتشدد مظاہرے ہیں جبکہ مظاہروں میں اب تک 6 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ جکارتہ میں پولیس نے جگہ جگہ چیک پوائنٹس قائم کر دی ہیں جبکہ فوج اور پولیس کامشترکہ گشت جاری ہے۔ پارلیمنٹ کے باہر بکتر بند گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کا گشت کیا گیا ہے۔ سکولوں اور سرکاری دفاتر کی سرگرمیوں کو منگل تک آن لائن کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

صدر نے اس بحران کے باعث چین کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ وزیر دفاع شافری سجامسودین نے خبردار کیا ہے کہ لوٹ مار اور ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔مکا سر شہر میں مظاہرین کی جانب سے مقامی کونسل کی عمارت کو آگ لگانے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک اور شخص کو انٹیلی جنس افسر سمجھ کر ہجوم نے مار ڈالا۔ یوگیاکارٹا شہر کی ایمی کوم یونیورسٹی نے اپنے طالبعلم ریزا سندی پراتاما کی موت کی تصدیق کی ہے، تاہم اس کی موت کی تفصیلات ابھی واضح نہیں۔