پہلی ششماہی سال 2025 بینک آف پنجاب کے آپریٹنگ منافع میں 278 فیصد اضافہ -

10 فیصد کیش ڈیویڈنڈکااعلان

پیر 1 ستمبر 2025 15:57

پہلی ششماہی سال 2025 بینک آف پنجاب کے آپریٹنگ منافع میں 278 فیصد اضافہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 ستمبر2025ء) کو منعقدہ اجلاس میں بینک آف پنجاب (BOP) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سال 2025 کی پہلی ششماہی (اختتام 30 جون 2025) کے غیر حتمی مالیاتی گوشوارے منظور کیے، جن کا جائزہ بیرونی آڈیٹرز نے بھی لیا تھا۔ بورڈ نے بینک کی غیر معمولی کارکردگی کو سراہا جو توقعات سے بڑھ کر تھی اور ہر اہم شعبے میں شاندار نتائج دیے۔

اسی شاندار کارکردگی کے باعث بینک نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ عبوری کیش ڈیویڈنڈ10 فیصد کا اعلان کیا، جو اس سال کے آغاز میں طے شدہ پالیسی کے مطابق ہے۔
مشکل کاروباری ماحول گرتی ہوئی شرحِ سود اور کم ہوتی صنعتوں کی منافع بخشی کے باوجود، سال 2025 کی پہلی ششماہی میں بینک نے 15.52 ارب روپے کا آپریٹنگ منافع کمایا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 278 فیصد زیادہ ہے۔

(جاری ہے)


یہ شاندار کامیابی بینک کے وژن، مضبوط بزنس ماڈل اور مؤثر قیادت کو ظاہر کرتی ہے۔ نیٹ انٹرسٹ آمدنی میں بھی 116 فیصد اضافہ ہوا اور یہ بڑھ کر 35.81 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ نان-انٹرسٹ انکم میں 40 فیصد اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ بینک نے آمدنی کے مختلف ذرائع کامیابی سے اپنائے۔
بینک نے اخراجات پر بھی قابو پایا جس سے ''کاسٹ ٹو انکم ریشو'' میں بہتری آئی اور پیداواریت میں اضافہ ہوا۔


ٹیکس سے پہلے منافع 102 فیصد بڑھ کر 15.16 ارب روپے رہا، جو 2024 کی پہلی ششماہی میں 7.51 ارب روپے تھا۔ فی شیئر آمدنی (EPS) بھی 1.47 روپے سے بڑھ کر 2.08 روپے ہو گئی، حالانکہ اس دوران ٹیکس کی شرح 53 فیصد سے زائد رہی۔
بینک کی بیلنس شیٹ نے مزید مضبوطی اختیار کی:
کل اثاثے بڑھ کر 2,444 ارب روپے ہوگئے۔ڈپازٹس 23 فیصد بڑھ کر 1,947 ارب روپے تک پہنچے، جن میں کرنٹ ڈپازٹس میں 43 فیصد اضافہ نمایاں رہا۔

قرضے (Advances) 777 ارب روپے تک پہنچ گئے۔سرمایہ کاری اور دوسرے مالیاتی اداروں کو دیے گئے قرضے 1,435 ارب روپے تک جا پہنچے۔''کیپیٹل ایڈیکویسی ریشو'' 17.42 فیصد رہی، جو بینک کے مضبوط سرمائے اور بہتر رسک مینجمنٹ کو ظاہر کرتا ہے۔
مالیاتی کامیابی کے ساتھ ساتھ، بینک آف پنجاب نے عوامی ترقی اور سماجی بھلائی کے لیے بھی اہم کردار ادا کیا۔ بینک اس وقت پنجاب حکومت کے کئی پروگرام کامیابی سے چلا رہا ہے، جسے وزیراعلیٰ آسان کاروبار کارڈ،وزیراعلیٰ آسان کاروبار فنانس،وزیراعلیٰ کسان کارڈ،وزیراعلیٰ لائیوسٹاک کارڈ،اور وزیراعلیٰ پٹرول/الیکٹرک بائیک اسکیم۔


مالی سال 2025 میں بینک نے SME اور زراعت کے شعبے میں پورے ملک میں نمایاں ترقی کی۔SME سیکٹر میں بینک کا مارکیٹ شیئر 21 فیصد تک پہنچ گیا۔جبکہ قرض لینے والوں کی تعداد 97 فیصدحصہ صرف BOP نے دیا۔زرعی شعبے میں بھی سال بہ سال ترقی کا 51 فیصد حصہ صرف BOP نے دیا، اور تقریباً 5 لاکھ نئے قرض لینے والے رجسٹر ہوئے۔زیادہ تر کامیابی پنجاب حکومت کی اسکیموں کو BOP کے ڈیجیٹل اور AI پلیٹ فارم کے ذریعے چلانے سے ممکن ہوئی، جس نے بینک کو پوری انڈسٹری میں نمایاں مقام دلوایا۔

قرضوں کی وصولی کی شرح 96 فیصد سے زیادہ رہی، جو بینک کے مضبوط فالو اپ سسٹم کو ظاہر کرتی ہے۔

اپنی شاندار مالیاتی اور ترقیاتی کارکردگی کے ساتھ، بینک آف پنجاب نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ وہ پاکستان کا ایک متحرک اور بااثر مالیاتی ادارہ ہے جو شیئر ہولڈرز کو ویلیو دینے کے ساتھ ساتھ ملک میں مالی شمولیت کی ترقی کو بھی آگے بڑھا رہا ہے۔