Live Updates

جنوبی ایشیا ، 2030 تک خطے کی 89 فیصد آبادی کو شدید گرمی، 22 فیصد کو شدید سیلاب کے خطرات کا سامنا ہوگا، عالمی بینک

جمعہ 5 ستمبر 2025 11:43

جنوبی ایشیا ،  2030 تک  خطے کی 89 فیصد آبادی   کو شدید گرمی، 22 فیصد کو شدید ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2025ء) عالمی بنک نے کہاہے کہ 2030 تک جنوبی ایشیا کے خطے کی 89 فیصد آبادی کو شدید گرمی اور 22 فیصد کو شدید سیلاب کے خطرات کا سامنا ہوگا۔یہ بات عالمی بنک نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں کہی ہے۔رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سب سے زیادہ موسمیاتی خطرات سے دوچار خطہ ہے جہاں حکومتوں کے مالی وسائل محدود ہونے کے باعث موسمیاتی تبدیلیوں کے موافق اقدامات کا بوجھ زیادہ تر گھروں اور کاروباری اداروں پر آ سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق خطے میں تین چوتھائی سے زائد گھرانے اور کمپنیاں اگلے 10 برسوں میں شدید موسمی واقعات کی توقع کر رہے ہیں۔ تقریباً 80 فیصد گھرانوں اور 63 فیصد کمپنیوں نے پہلے ہی موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف کچھ نہ کچھ اقدامات کیے ہیں مگر ان میں زیادہ تر بنیادی اور کم لاگت والے طریقے شامل ہیں اور جدید ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر تک رسائی کم ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اگر معلومات، مالیات اور ٹیکنالوجی تک رسائی کے رکاوٹیں دور کر دی جائیں تو نجی شعبے کے اقدامات بڑھتے درجہ حرارت میں اضافہ سے ہونے والے نقصان کا تقریباً ایک تہائی اثر کم کیا جاسکتاہے۔رپورٹ کے مطابق 2030 تک خطے کی 89 فیصد آبادی (1.8 ارب افراد) کو شدید گرمی اور 22 فیصد (462 ملین افراد) کو شدید سیلاب کے خطراتکا سامنا ہوگا۔ دیہی اور زرعی گھرانے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابقجب گھرانوں کو بروقت وارننگ ملتی ہے تو 90 فیصد تک حفاظتی اقدامات کر لیتے ہیں، مگر سیلاب اور دیگر آفات کے لیے ابتدائی وارننگ سسٹم تک رسائی اب بھی محدود ہے۔ رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ جنوبی ایشیا کی زراعت کو بڑھتے درجہ حرارت، پانی کی کمی اور غیر یقینی بارشوں کے باعث 2050 تک 7.5 فیصد تک پیداوار کے نقصان کا سامنا ہو سکتا ہے۔

اس کے حل کے لیے ’’کلائمیٹ اسمارٹ فارمنگ‘‘، جدید آبپاشی کے نظام، زرعی مداخل کی سبسڈی میں اصلاحات اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے کسانوں کو بروقت معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں شہروں میں ماحولیاتی وموسمیاتی موافقت وموزونیت پیدا کرنے کے لیے شہری منصوبہ بندی میں موسمی خطرات کو شامل کرنے،بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط بنانے اور کمزور طبقات کے لیے ہدفی پروگرام شروع کرنے کی ضرورت پرزوردیاگیاہے ۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات