ایبٹ آباد ،دو طلباء اور ایک طالبہ تیز رفتار ڈمپر کی زد میں آکر جاں بحق ،پانچ طلباء وطالبات شدید زخمی

جمعہ 5 ستمبر 2025 16:45

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 ستمبر2025ء)کینٹ بورڈ پبلک سکول اینڈ کالج ایبٹ آباد کے دو طلباء اور ایک طالبہ تیز رفتار ڈمپر کی زد میں آکر جاں بحق اور پانچ طلباء وطالبات شدید زخمی ہو گئے۔جمعہ کے علی الصبح عین سکول کے سامنے پیش آنے والے واقعہ میں انتظامی اور پولیس کی غفلت پر متاثرہ والدین اور شہری سراپاً احتجاج بن گئے ،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اور ایس ایس پی ٹریفک نے حادثہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے،شہر سے ملحقہ گاؤں بانڈہ پھگواڑیاں کے رہائشی بچیوں اور بچیوں کو سوزوکی کیری نمبر LEF 8962 ڈرائیور ذیشان ولد وحید نے لیڈی گارڈن سکول کے بالمقابل سڑک پر اتارا طلبہ سڑک عبور کرتے ہی تیز رفتار ڈمپر نمبری TKM060 کے بالڈھیری کے تعلق رکھنے والے ڈرائیور نے کچل ڈالا جس کے نتیجے میں 10 سال کے ریحان ولد طفیل 14 سال کے منال ولد ایاز اور 13 سال کی سواب ولد اعجاز موقعہ پر ہی دم توڑ گئے اور 5 سال کی عروہ ،13 سال کی سویرا ،15 سال کی یشفا اور 11 سال کے احتشام زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

جاں بحق اور زخمیوں کو ریسکیو ون ون ٹو نے ڈی ایچ کیو ہسپتال ایبٹ آباد منتقل کیا جبکہ ڈمپر ڈرائیور حادثہ کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔پولیس نے مختلف دفعات 322/320/3370 اور 219 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔اس افسوس ناک حادثہ کے بعد بچوں کے والدین اور شہری بڑی تعداد میں ڈی ایچ کیو ہسپتال میں جمع ہوئے۔تھانہ کینٹ کی حدود میں حادثے کے بعد ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عمر طفیل گنڈا پور ،سابق امیدوار قومی اسمبلی ملک محبت اعوان ،ایس ایس پی ٹریفک وارڈن قمر حیات کے علاوہ دیگر پولیس افسران بھی موجود تھے۔

متاثرہ بچوں اور شہریوں کے احتجاج کے دوران ڈی پی او عمر طفیل گنڈا پور نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کروائی ہے کہ سکول کے اوقات میں شہر میں داخل ہونے والے ڈمپر ڈرائیور اور کوتاہی برتنے پر ٹریفک وارڈن کو معطل کرکے اور سوزوکی کیری ڈرائیور کے خلاف بھی مقدمہ درج کرکے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ادھر ہسپتال میں افسوس ناک حادثے پر والدین کا صبر کا پیمانہ بھی لبریز تھا اور ہر آنکھ اشکبار نظر آئی ۔

اس حوالے سے سیاسی شخصیات وکلاء سمیت مختلف سرکردہ افراد نے ٹریفک پولیس کی غفلت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جن کی غلفت کی وجہ سے سکول کے اوقات میں ڈمپر شہر میں داخل ہوا اور ماؤں کے لخت جگر اور نونہالوں کو موت کی نیند سلادیا۔جبکہ حادثے کا شکار ہو کر زندگی کی بازی ہارنے والے طلباء وطالبات کا اجتماعی نماز جنازہ بانڈہ پھگواڑیاں میں ادا کیا گیا جس میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے شرکت کی اور اس کو ایبٹ آباد کی حالیہ تاریخ کا سب سے افسوس ناک سانحہ قرار دیا۔