برطانیہ کی ڈپٹی وزیرِاعظم انجلا رینر پراپرٹی ٹیکس اسکینڈل پر مستعفی، وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر کی حکومت کو بڑا دھچکا

پراپرٹی ٹیکس کے معاملے میں غلط فہمی کی وجہ سے غلطی سرزد ہوئی، بقیہ ٹیکس ادا کرنے کے اقدامات کر رہی ہوں، انجلا ریز

جمعہ 5 ستمبر 2025 18:35

ؒلندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 ستمبر2025ء) برطانیہ کی ڈپٹی وزیرِاعظم انجلا رینر نے پراپرٹی ٹیکس کم ادا کرنے کا اعتراف کرنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر کی لیبر حکومت کے لیے اب تک کا سب سے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔45 سالہ رینر کے استعفے سے قبل آزاد تحقیقاتی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ انہوں نے موصول ہونے والی قانونی رائے کو نظرانداز کیا اور وزارتی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔

انجلا رینر اسٹارمر کی ٹیم سے جانے والی آٹھویں اور سب سے سینیئر رکن ہیں۔ اس سے قبل وزیرِاعظم نے ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا تھا، لیکن اب یہ اسکینڈل حکومت کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب لیبر پارٹی ریفارم یو کے سے سروے میں پیچھے ہے۔

(جاری ہے)

سیاسی مبصرین کے مطابق رینر لیبر پارٹی کے بائیں اور اعتدال پسند دھڑوں کے درمیان توازن قائم رکھنے میں اہم کردار ادا کر رہی تھیں اور ان کی عوامی مقبولیت بھی اسٹارمر سے زیادہ سمجھی جاتی تھی۔

انہیں بعض اوقات پارٹی کی ممکنہ مستقبل کی سربراہ کے طور پر بھی پیش کیا جاتا رہا ہے۔رینر نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے شمالی انگلینڈ میں واقع خاندانی گھر کا حصہ بیچ کر اپنے بیٹے کے لیے قائم ٹرسٹ کو منتقل کیا تھا تاکہ جنوبی انگلینڈ میں اپارٹمنٹ خرید سکیں۔ اس دوران انہیں یقین تھا کہ دوسرے گھر کی خریداری پر اضافی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔

تاہم مزید قانونی مشاورت کے بعد انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ غلطی تھی اور اب وہ بقیہ ٹیکس ادا کرنے کے اقدامات کر رہی ہیں۔ایک انٹرویو میں جذباتی انداز اختیار کرتے ہوئے انجلا رینر نے کہا کہ ان کے بیٹے کو زندگی بھر کی معذوری کا سامنا ہے، اسی وجہ سے انہوں نے ٹرسٹ قائم کیا تھا، مگر پراپرٹی ٹیکس کے معاملے میں غلط فہمی کی وجہ سے غلطی سرزد ہوئی۔

متعلقہ عنوان :