درگاہ حضرت بل پر اشوک چکروالی تختی کی تنصیب کے خلاف احتجاج کرنے پر 26افرادگرفتار

اتوار 7 ستمبر 2025 11:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 ستمبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں پولیس نے درگاہ حضرت بل پر اشوک چکر والی تختی نصب کرنے کے خلاف احتجاج کرنے پر 26افراد کو گرفتارکرلیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق درگاہ حضرت بل میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ۖ کے موئے مقدس موجود ہیں اورقابض حکام کے اس توہین آمیز اقدام نے لوگوں میں شدید غم و غصے کو جنم دیا جنہوں نے اسے بت پرستی سے منع کرنے والے اسلامی اصولوں کے منافی قرار دیا۔

یہ واقعہ جمعہ کو پیش آیااورلوگوں نے اس کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے کئے۔ ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے ویڈیو فوٹیج کی مدد سے احتجاجی مظاہرین کو گرفتارکرلیا۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور نیشنل کانفرنس سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے درگاہ حضرت بل میں اشوک چکر کی تختی نصب کرنے کے فیصلے کی مذمت کی۔

(جاری ہے)

پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے وقف بورڈ کی سربراہ درخشان اندرابی پر توہین مذہب کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ تختی کی تنصیب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی توہین ہے۔

انہوں نے کہاکہ درگاہ حضرت بل ہمارے پیغمبر ۖ سے جڑا ہوا ہے اور کسی بھی قسم کی توہین مسلمانوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم تختی لگانے کے خلاف نہیں ، لیکن اسلام بت پرستی سے سختی سے منع کرتا ہے اور یہ عمل ہمارے عقیدے کے خلاف ہے۔وزیر اعلی عمر عبداللہ نے بھی درگاہ پر تختی کی تنصیب کے جواز پر سوال اٹھایا۔انہوں نے کہاکہ تختی پر اشوک چکر بنانے کی ضرورت کیاتھی؟انہوں نے ان اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیاکہ احتجاج میں شامل ہونے والے افراد کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔