
غزہ کیلئے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پراسرائیل کا ڈرون حملہ، تیونس کی تردید
منگل 9 ستمبر 2025 19:53
(جاری ہے)
جی ایس ایف کا قافلہ 50 سے زائد کشتیوں پر مشتمل ہے جو غزہ کے محصور اور قحط زدہ علاقے کا محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ ہوا ہے۔جی ایس ایف کے مطابق یہ واقعہ پرتگالی پرچم کے تحت سفر کر نے والی ’فیملی بوٹ‘ پر پیش آیا، جس میں گروپ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے، حملہ 8 اگست کی رات 11 بج کر 45 منٹ پر ہوا، اس وقت کشتی پر 6 افراد موجود تھے جنہوں نے مل کر اس آگ کو بجھایا۔
بیان میں کہا گیا کہ آگ سے جہاز کے مرکزی ڈیک اور ذیلی حصوں کو نقصان پہنچا ہے۔جی ایس ایف نے سوشل میڈیا پر متعدد ویڈیوز جاری کیں جن میں حملے کے منظر کو دکھایا گیا ہے۔ایک ویڈیو میں ایک آتش گیر شے کو کشتی پر گرتے اور دھماکے سے آگ لگتے دکھایا گیا، ایک اور ویڈیو، جو کشتی کے سکیورٹی کیمروں سے لی گئی، میں عملے کو اوپر دیکھتے اور پھر دھماکے سے پیچھے ہٹتے دیکھا گیا۔عینی شاہد میگوئل ڈوارٹے نے بتایا کہ اس نے کشتی کے اوپر ڈرون کو معلق دیکھا جس نے بعد میں دھماکہ خیز شے گرائی۔انہوں نے کہا کہ میں جہاز کے پچھلے حصے میں کھڑا تھا کہ ڈرون کی آواز سنی، وہ ہمارے سر کے اوپر تقریباً4 میٹر کی بلندی پر تھا، پھر وہ آگے بڑھا اور ایک بم گرا دیا، ایک زبردست دھماکہ ہوا اور آگ بھڑک اٹھی، ہم مر بھی سکتے تھے۔جی ایس ایف کے ترجمان سیف ابو کشیک نے اسرائیل کو ذمہ دار قرار دیا کہ اسرائیلی حکام کے علاوہ اس حملے کے پیچھے اور کوئی قوت نہیں ہو سکتی، وہ پچھلے 22 ماہ سے نسل کشی کر رہے ہیں اور ایک پٴْرامن قافلے کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں البتہ تیونس کی نیشنل گارڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ تحقیقات کے مطابق آگ لائف جیکٹ میں لگی ’جو ممکنہ طور پر لائٹر یا سگریٹ کے باعث بھڑکی تھی، کشتی پر کسی بیرونی حملے یا دشمنی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے فلسطین فرانچسکا البانیز جو فلوٹیلا میں شریک ہیں انہوں نے کہا کہ اگر یہ ڈرون حملہ ثابت ہو گیا تو یہ تیونس اور اس کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ ہے، ہم اس غیرقانونی رویے کو مزید برداشت نہیں کر سکتے۔دریں اثناء گلوبل صمود فلوٹیلا کے منتظمین نے کہا کہ مشن ہر حال میں جاری رہے گا۔ماضی میں کئی فلوٹیلاز غزہ کے محاصرے کو توڑنے کی کوشش کر چکے ہیں، 2008 میں 2 کشتیاں کامیابی سے غزہ پہنچ گئی تھیں تاہم 2010 کے بعد سے اسرائیل نے تمام قافلوں کو سمندر میں ہی روکا ہے۔اس دوران بعض اوقات کئی افراد کو اپنی جانوں سے بھی ہاتھ دھونا پڑا، سال 2010 میں ماوی مرمرہ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 10 کارکنان شہید ہوگئے تھے۔رواں برس بھی 3 بار اس محاصرے کو توڑنے کی کوشش کی گئی، مئی میںکنسائنس نامی جہاز پر ڈرون حملہ ہوا، جبکہ دیگر 2 کشتیوں ،مدلین اورہندالہ کو اسرائیلی فورسز نے بین الاقوامی پانیوں میں روک کر کارکنوں کو گرفتار اور ملک بدر کر دیا تھا۔گلوبل صمود فلوٹیلا کا یہ مشن ماضی کے مقابلے میں سب سے بڑا قرار دیا جا رہا ہے جس میں 44 ممالک کے انسانی حقوق کے کارکنان شریک اور 50 سے زائد جہاز شامل ہیں، شرکا میں سویڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، نیلسن منڈیلا کے پوتے منڈلا منڈیلا اور فرانسیسی اداکارہ ایڈیل ہینیل بھی شامل ہیں۔جی ایس ایف کے ترجمان ابو کشیک نے مزید کہا کہ ہم جہازوں اور عملے کی سلامتی یقینی بنانے کے بعد دوبارہ تیاری کریں گے اور ہر صورت غزہ کا محاصرہ توڑیں گے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
قطر کی اسرائیلی حملے سے متعلق امریکی پیشگی اطلاع ملنے کی تردید
-
ٹرمپ نے قطر میں اسرائیلی حملے کی منظوری نہیں دی
-
اسرائیل کا دوحہ پر حملہ، قطری سیکورٹی اہلکار بھی نشانہ بن گئے
-
نیپال میں فوج نے حکومت کی کمان سنبھال لی
-
دوحہ پر حملہ، قطر نے جنگ بندی کیلئے ثالثی معطل کر دی
-
امریکا کا دوحہ میں مقیم اپنے شہریوں کیلئے الرٹ جاری
-
"اس جارحیت کا سامنا کرنے کیلئے قطر کے ساتھ کھڑے ہیں"
-
دوحہ پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری
-
مسلمان رہنما اسرائیلی حملے میں بال بال بچ گئے
-
نیپال کے مستعفی وزیراعظم کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ملک سے فرارکی ویڈیو سامنے آگئی
-
نیپال میں مظاہرین کی وزیرتوانائی کے گھر میں توڑ پھوڑ، تجوری سے پیسے نکال کر لٹا دیے
-
اسرائیلی رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.