ي*گوادر میں فِش میل پلانٹ کی تعمیر، چین اورپاکستان کے درمیان 1.2 ملین ڈالر کے معاہدے پر دستخط

منگل 9 ستمبر 2025 23:00

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 ستمبر2025ء)چین کے مے کام (MAYCOM)گروپ اور پاکستان کے ٹیکنو ()TECNOگروپ نے گوادر بندرگاہ پر ایک فِش میل پروسیسنگ پلانٹ کے قیام کے لیے مشترکہ منصوبے (جوائنٹ وینچر) کو حتمی شکل دے دی ہے، جس پر مجموعی طور پر1.2ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق یہ معاہدہ بیجنگ میں منعقدہ دوسری پاک-چین بی ٹو بی سرمایہ کاری کانفرنس کے دوران طے پایا، جس میں دو طرفہ تجارتی اقدامات جیسے کہ ابتدائی طور پر 10 ہزار ٹن پاکستانی تل کی خریداری کا معاہدہ بھی شامل ہے۔

اس شراکت داری کے تحت، ٹیکنو گروپ مشترکہ منصوبے میں کنٹرولنگ شیئر رکھے گاجس میں تیسری کمپنی سائیکلون ( CYCLON) بھی شامل ہیاور پاکستان میں مقامی وسائل کی خریداری اور پیداوار کی نگرانی کرے گا۔

(جاری ہے)

جبکہ مے کام ٹیکنالوجی فراہم کرے گا اور سیلز آپریشنز کو سنبھالے گا۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق یہ فِش میل منصوبہ گوادر کے قریب بحیرہ عرب سے ساردین اور دیگر تازہ مچھلیوں سے فیڈ گریڈ فِش میل اور مچھلی کا تیل تیار کرے گا، جو جنوب مشرقی چین کی آبی زراعت (Aquaculture) کی منڈیوں میں برآمد کیا جائے گا۔

یہ منصوبہ دو مراحل پر مشتمل ہوگا، جس کا پہلا مرحلہ سالانہ 15,000 ٹن پیداوار کا ہدف رکھتا ہے اور اس پر 40 لاکھ ڈالر لاگت آئے گی۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق فِش میل کے منصوبے کے علاوہ، دونوں گروپس نے باہمی تجارت کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا، جس کے تحت پاکستانی زرعی مصنوعات جیسے کہ تل، مونگ پھلی، اور کپاس کے بیج، اور معدنی وسائل چین کو برآمد کیے جائیں گے۔

اس کے بدلے میں چین سے پاکستان کو سولر پینلز، توانائی ذخیرہ کرنے کے نظام، اور دیگر جدید توانائی کے آلات فراہم کیے جائیں گے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق مے کام گروپ جو کہ سنکیانگ میں قائم ایک درآمد و برآمد کی کمپنی ہے اور وسطی ایشیا و روس میں کام کر رہی ہے، کی نمائندگی صدر گاؤ زِی گانگ نے کی۔ کمپنی بنیادی طور پر زرعی مصنوعات، معدنی وسائل، اور توانائی کی مصنوعات کی درآمد، پروسیسنگ اور تجارت سے منسلک ہے۔

ٹیکنو گروپ، جو ایک بڑا پاکستانی صنعتی گروپ ہے اور موبائل فونز، شمسی توانائی، آٹو گلاس، اور زراعت سمیت متعدد شعبوں میں کام کر رہا ہے، کی نمائندگی سی ای او عامر اللہ والا نے کی۔ دونوں فریقین نے پہلے ہی اس منصوبے کے حوالے سے سائٹ کا معائنہ کیا تھا اور طویل المدتی تجارتی نظام پر ہم آہنگی ظاہر کی ہے۔ مے کام کے مطابق، اجلاس سے قبل ہی دونوں کمپنیوں نے تعاون کے لیے ابتدائی ارادے ظاہر کر دیے تھے اور مشترکہ طور پر ضروری سائٹ انسپیکشنز اور مطالعات مکمل کر چکے تھی