صحت اور کچھ اور وجوہات کے باعث مزید نیب میں رہ نہیں سکتا،سابق ڈی جی نیب سلیم شہزاد مستعفی ہوگئے

بدھ 10 ستمبر 2025 23:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 ستمبر2025ء)قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق ڈائریکٹر جنرل سلیم شہزاد نے نیب سے استعفی دیدیا ہے اور کہا ہے کہ صحت اور کچھ اور وجوہات کے باعث مزید نیب میں رہ نہیں سکتا، بھاری دل کے ساتھ استعفی دے رہا ہوں کہ الحمدللہ میرے خلاف کرپشن الزامات میں سے کچھ بھی ثابت نا ہو سکا۔تفصیل کے مطابق سابق ڈی جی نیب سلیم شہزاد نے 4 صفحات کا استعفی چیئرمین نیب کو ارسال کر دیا جس میں کہاگیا ہے کہ صحت اور کچھ اور وجوہات کے باعث مزید نیب میں رہ نہیں سکتا، بھاری دل کے ساتھ استعفیٰ دے رہا ہوں کہ الحمدللہ میرے خلاف کرپشن الزامات میں سے کچھ بھی ثابت نا ہو سکا۔

سلیم شہزادنے کہا کہ فوج سے انجری کے بعد بطور میجر ریٹائرمنٹ لی اور 1999 میں نیب کے بانی ممبران میں سے ایک تھا، میں نے 18ویں گریڈ کے افسر کے طور پر کیرئیر کا آغاز کیا اور 21 گریڈ میں ڈی جی کی پوسٹ تک پہنچا، ڈی جی نیب خیبرپختونخوا کے طور پر میں نے کارکردگی کے سارے ریکارڈ توڑے۔

(جاری ہے)

سلیم شہزاد نے کہا کہ اپریل 2017 میں ڈی جی نیب لاہور تعینات ہوا، بطور ڈی جی نیب لاہور 5 سال مسلسل عہدے پر برقرار رہا اور میگا کرپشن کیسز کیے، لاہور میں میگا کرپشن کیسز کرتے ہوئے اس بات کا مکمل ادراک تھا کہ جن کے خلاف کارروائی کر رہا ہوں ان کا ردعمل آئے گا، لاہور میں عوام کے لیے کام کیا اور 947 ارب روپے کے برابر برآمدگیاں کرائیں، مجھ سے پہلے لاہور میں مختلف ادوار کے 17 سالوں میں صرف 44 ارب روپے کی برآمدگیاں ہو سکی تھیں۔

سلیم شہزاد نے کہا کہ چئیرمین نیب سے درخواست ہے کہ مجھے میرا گھر دو سال تک رکھنے کی اجازت دی جائے، چئیرمین نیب نذیر بٹ کا شکرگزار ہوں کہ بغیر لگی لپٹی ہمیشہ زمینی حقائق سے مجھے آگاہ رکھا،نیب کے عملے اور اپنے بچوں کا بھی شکرگزار ہوں جو ہمیشہ میرے ساتھ کھڑے رہے۔