ایران کے ساتھ نئے معاہدے میں تمام تنصیبات شامل ہیں، آئی اے ای اے

جمعرات 11 ستمبر 2025 08:30

ویانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا ہے کہ ایران نے جوہری تنصیبات سے متعلق ایک نئے تعاون کے فریم ورک پر اتفاق کیا ہے جس میں ملک کی تمام جوہری تنصیبات اور سہولیات شامل ہیں۔ رائٹرز کے مطابق یہ معاہدہ منگل کو ایران اور (آئی اے ای اے) کے درمیان طے پایا ہے۔

گروسی نے ویانا میں بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں بتایا کہ یہ معاہدہ معائنے کے طریقہ کار کے بارے میں واضح سمجھ بوجھ فراہم کرتا ہےاور ’تمام متاثرہ تنصیبات، بشمول وہاں موجود جوہری مواد، کی رپورٹنگ کو بھی شامل کرتا ہے۔ایران کی جانب سے تعاون کی معطلی کے بعد آئی اے ای اے کے معائنہ کار ملک چھوڑ گئے تھے، تاہم گذشتہ ماہ ایک ٹیم نے بوشہر جوہری پاور پلانٹ میں ایندھن کی تبدیلی کی نگرانی کے لیے مختصر دورہ کیا۔

(جاری ہے)

اب جوہری تنصیبات تک رسائی کے لیے ایران کی سپریم کونسل کی منظوری درکار ہے، اور حالیہ معائنے میں فردو اور نطنز جیسے اہم مقامات تک رسائی نہیں دی گئی، جو جون کے حملوں میں نشانہ بنے تھے۔رافیل گروسی نے کہا کہ ایران اور ادارہ اب ایک باعزت اور جامع انداز میں تعاون دوبارہ شروع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں زور دیتا ہوں کہ اگر ایران کے خلاف کوئی دشمنی کا اقدام کیا گیا، بشمول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی معطل شدہ قراردادوں کی بحالی، تو ایران ان عملی اقدامات کو ختم سمجھتا ہے۔