اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 ستمبر 2025ء) برلن میں چانسلر فریڈرش میرس کی قیادت میں قائم موجودہ حکومت دائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی دونوں یونین جماعتوں کرسچن ڈیموکریٹک یونین اور اس کی ہم خیال باویرین جماعت کرسچن سوشل یونین اور بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی پر مشتمل ایک وسیع تر مخلوط حکومت ہے۔
جرمنی: اے ایف ڈی کو پارٹیز ایکٹ کی خلاف ورزیوں پر 1.1 ملین یورو کا جرمانہ
سی ڈی یو، سی ایس یو اور ایس پی ڈی کے پارلیمانی گروپوں کی قیادت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ حکومتی جماعتیں ملکی پارلیمان کے بنڈس ٹاگ کہلانے والے ایوان زیریں میں مزید مؤثر نظم و ضبط والی عوامی نمائندگی کی خواہش مند ہیں اور اسی لیے اب ممبرز آف پارلیمنٹ ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی۔
(جاری ہے)
بطور سزا جرمانے اب اور زیادہ
بنڈس ٹاگ کے کسی بھی اجلاس کی کارروائی سے اب تک اگر کوئی منتخب رکن غیر حاضر رہتا ہے، تو اس کو اخراجات کے لیے ملنے والے ماہانہ الاؤنس میں سے ایک طے شدہ رقم کاٹ لی جاتی ہے۔
نئے قانونی مسودے میں تجویز یہ دی گئی ہے کہ اگر کوئی رکن پارلیمان کسی مناسب عذر کے باعث اور بتا کر کسی اجلاس سے غیر حاضر رہتا ہے، یا نام لے کر کرائی جانے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیتا، تو اس کے پارلیمانی الاؤنس میں سے موجودہ 100 یورو کے بجائے آئندہ 200 یورو کاٹے جائیں گے۔
جو منتخب عوامی نمائندے بغیر اطلاع کے بنڈس ٹاگ کے کسی اجلاس سے غیر حاضر ہوں گے، انہیں اب تک کے 200 یورو فی کس جرمانے کے بجائے مستقبل میں 300 یورو جرمانہ کیا جائے گا، جو ان کے الاؤنس میں سے ہی کاٹا جائے گا۔
مسودہ قانون پر ایوان میں پہلی بحث جمعہ بارہ ستمبر کو
اس مسودے کی تیاری پر مل کر کام کرنے والی تینوں حکمران جماعتوں کی طرف سے بتایا گیا کہ اس بل پر ایوان میں پہلی بحث جمعہ 12 ستمبر کو ہو گی۔
استثنائی حالات میں اراکین پارلیمان کو مناسب عذر کے ساتھ اور پیشگی اطلاع کے بعد کسی بھی اجلاس سے جرمانے کے خطرے کے بغیر غیر حاضر رہنے کی اجازت آئندہ بھی ہو گی۔
مثلاﹰ ایسی صورت میں جب یا تو وہ رکن پارلیمان خود بیمار ہو یا اس کا کوئی ایسا بچہ جس کی دیکھ بھال وہ رکن خود کرتا یا کرتی ہو۔
بنڈس ٹاگ کے ارکان، جنہیں جرمن زبان میں Mitglied des Bundestages یا مختصراﹰ MdB کہا جاتا ہے، کی ایوان میں حاضری کو ریکارڈ کرنے کا بھی ایک باقاعدہ نظام ہے۔
ان کی موجودگی کا تحریری ریکارڈ ان لسٹوں کی صورت میں رکھا جاتا ہے، جو مختلف پارلیمانی دھڑوں کے ارکان کی تعداد کی بنیاد پر بنی ہوتی ہیں اور جن پر کسی بھی اجلاس کے موقع پر ہر رکن کے لیے دستخط کرنا لازمی ہوتا ہے۔ یہ لسٹیں بنڈس ٹاگ کی انتظامیہ کے حوالے کی جاتی ہیں۔
ارکان کو اخراجات کی مد میں ملنے والا ماہانہ الاؤنس
جرمنی میں پارلیمانی ایوان زیریں کے ہر رکن کو اس کے اخراجات کی مد میں اس وقت ماہانہ الاؤنس کے طور پر 5.349,58 یورو ملتے ہیں اور اس کی غیر حاضری کی وجہ سے کی جانے والی کٹوتی یا کٹوتیاں اسی انفرادی رقم میں سے کی جاتی ہیں۔
دنیا کے بہت سے جمہوری ممالک میں ایسا بھی ہوتا ہے کہ پارلیمانی ایوان کی کارروائی کے دوران کسی بھی نشست میں اگر کوئی رکن نظم و ضبط کا خیال نہ رکھے تو اسپیکر اسے اس سیشن سے نکال بھی سکتا ہے۔ بندس ٹاگ میں بھی یہ قانونی اور پارلیمانی روایت ہے اور کسی بھی MdB کو اسپیکر نظم و ضبط کی تین مرتبہ خلاف ورزی پر اجلاس سے چلے جانے کا حکم دے سکتا ہے۔
مجوزہ ترمیمی بل میں اب کیا یہ گیا ہے کہ اگر کسی رکن کو اجلاس سے نکالا جائے، تو اس کو کیا جانے والا جرمانہ اب تک کے مقابلے میں دو گنا یعنی 2.000 یورو ہو گا۔ لیکن اگر کوئی رکن اگلی بار پھر پارلیمانی رولز آف بزنس کی ایسی کسی خلاف ورزی کا مرتکب ہو، تو یہی جرمانہ دو گنا ہو کر 4.000 یورو ہو جائے گا۔
ادارت: شکور رحیم