پشاور چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز میں بینک آف خیبر کی جانب سے تاجربرادری کیلئے خصوصی سہولت ڈیسک قائم

جمعرات 11 ستمبر 2025 16:18

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) پشاور چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز میں بینک آف خیبر کی جانب سے تاجربرادری کیلئے خصوصی سہولت ڈیسک قائم کر دیا گیا۔ اس موقع پر چیمبر میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں تاجر رہنماؤں، بینک نمائندوں اور بڑی تعداد میں کاروباری شخصیات نے شرکت کی ۔سہولت ڈیسک کے قیام کا مقصد تاجروں کو بینکنگ سروسز تک آسان رسائی فراہم کرنا، قرضہ جات کے حصول میں رہنمائی اور اسلامک بینکنگ سے متعلق سہولیات سے آگاہ کرناہے۔

تقریب کی صدارت گروپ لیڈر ملک مہرالٰہی اور صدر چیمبر شکیل احمد خان صراف نے کی جبکہ سینئر نائب صدر حاجی طلاء محمد، نائب صدر زوہیب عارف، ترجمان تنظیم تاجران شہزاد احمد صدیقی، ایس ایم سی ٹیم منیجر ارباب محمد خان، سمیڈا کے نمائندے راشد امان اور ایگزیکٹیو ممبران سمیت کثیر تعداد میں تاجر شریک ہوئے،بینک آف خیبر کے حکام نے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سہولت ڈیسک پر تاجر اسلامک بینکنگ، قرضوں کے حصول، اکاؤنٹس کے اجرا اور کاروباری ترقی کے لئے مالی سہولتوں بارے میں براہ راست رہنمائی حاصل کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

آئندہ ماہ ایک خصوصی تربیتی ورکشاپ بھی منعقد کی جائے گی جس میں وزیراعظم کے نوجوان روزگار سکیم، جدید کاروباری تقاضوں اور قرضہ جات کے مؤثر استعمال کے طریقوں پر تربیت دی جائے گی،اپنے خطاب میں ملک مہرالٰہی اور صدر چیمبر شکیل احمد خان صراف نے کہا کہ سہولت ڈیسک کے قیام سے تاجروں کو بینکنگ نظام میں درپیش مشکلات کم ہوں گی۔ اکثر چھوٹے تاجر بینکوں کے پیچیدہ طریقہ کار اور کاغذی کارروائی کی وجہ سے قرضہ جات حاصل نہیں کر پاتےلیکن یہ ڈیسک ان کیلئے ایک سہل ذریعہ ثابت ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ کاروبار میں ترقی کیلئے سرمایہ کاری اور بینکنگ سہولتوں تک رسائی ناگزیر ہے اور یہ اقدام صوبے میں تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے کا باعث بنے گا،تقریب میں شریک تاجر نمائندوں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ بینک آف خیبر نے ہمیشہ مقامی تاجروں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے سہولیات فراہم کی ہیں ۔ان کے مطابق چیمبر میں ڈیسک کے قیام سے تاجر برادری اور بینک کے درمیان رابطے مزید مستحکم ہوں گے اور نوجوان کاروباری حضرات کو بھی حوصلہ ملے گا۔کاروباری حلقوں نے توقع ظاہر کی کہ اگر اسی طرز پر دیگر مالی ادارے بھی سہولت مراکز قائم کریں تو خطے کی معیشت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔