دوسروں کے دباؤ میں آکر چین پر مختلف ناموں سے عائد کی جانے والی پابندیوں کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں ،چینی وزارت خارجہ

جمعرات 11 ستمبر 2025 23:07

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2025ء) چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین ہر قسم کی یکطرفہ پسندی، تحفظ پسندی اور امتیازی اور استثنائی اقدامات کی مخالفت کرتا ہے،چین نے ہمیشہ جامع اور ہمہ گیر معاشی عالمگیریت کی وکالت کی ہے۔چائنا گلوبل ٹیلی ویذن نیٹ ورک ( سی جی ٹی این )کے مطابق جمعرات کو بیجنگ میں پریس بریفنگ کے دوران میکسکیو کی جانب سے چینی ساختہ گاڑیوں سمیت دیگر مصنوعات پر 50 فیصد محصولات کے منصوبے بارے رد عمل دیتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے کہا کہ چین ہمیشہ جامع اور ہمہ گیر معاشی عالمگیریت کی وکالت کرتا ہے، ہر قسم کی یکطرفہ پسندی، تحفظ پسندی اور امتیازی اور استثنائی اقدامات کی مخالفت کرتا ہے، ہم سختی سے ان پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں جو دوسروں کے دباؤ میں چین پر مختلف ناموں سے عائد کی جاتی ہیں اور چین کے جائز حقوق کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کا سختی سے تحفظ کریں گے، چین اور میکسیکو دونوں گلوبل ساؤتھ کے اہم رکن ہیں، باہمی مفادات چین اور میکسیکو کے اقتصادی اور تجارتی تعاون کی بنیادی خصوصیت ہے،چین کی جانب سے چین-میکسیکو تعلقات کی ترقی کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، امید ہے کہ میکسیکو چین کے ساتھ مشترکہ کوشش کرتے ہوئے دنیا کی اقتصادی بحالی اور عالمی تجارت کی ترقی کو مشترکہ طور پر فروغ دے گا۔

ترجمان نے ہوانگ یئن جزیرے کے نیشنل نیچر ریزرو کے قیام کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہوانگ یئن جزیرہ چین کا موروثی علاقہ ہے، ہوانگ یئن آئی لینڈ نیشنل نیچر ریزرو کا قیام چین کی خودمختاری کے دائرہ کار میں ہے،اس کا مقصد جزیرے کے ماحول کی حفاظت اور قدرتی ماحولیاتی نظام کے تنوع، استحکام اور پائیداری کو برقرار رکھنا ہے، یہ چین کے ملکی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہے اور ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے چین کے مشن کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلپائن کے علاقائی دائرہ کار کا تعین طویل عرصے سے بین الاقوامی معاہدوں کی ایک سیریز کے ذریعے کیا جاتا رہا ہے اور ہوانگ یئن جزیرے کو ان میں کبھی شامل نہیں کیا گیا۔ چین فلپائن کے غیر معقول الزامات اور نام نہاد احتجاج کو مسترد کرتا ہے اور فلپائن پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنی اشتعال انگیزی وار پراپیگنڈے کو روکے تاکہ سمندری صورتحال کی پیچیدگیوں میں اضافہ نہ ہو۔

ترجمان نے تائیوان انتظامیہ کی سابق رہنما چھائی انگ وین نے دورہ جاپان کے حوالے سے کہا کہ چین نے اس معاملے پر جاپان کے ساتھ سنجیدگی سے بات کی ہے اور خبردار کیا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کسی بھی 'تائیوان علیحدگی ' کے حامی فرد کو کسی بھی نام سے چین کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھنے والے ممالک کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ اس حقیقت کو بدلا نہیں جا سکتا کہ چھائی انگ وین تائیوان انتظامیہ کی سابق رہنما کی حیثیت سے دورہ جاپان سے " تائیوان علیحدگی" کی سازش کر رہی ہیں جو ہر صورت ناقابل قبول ہے۔

ترجمان نے کہا کہ جاپان تائیوان کے امور پر چینی عوام کے لیے تاریخی جرم کا ذمہ دار ہے ،اس لیے اسے محتاط رہنا چاہیے۔ ہم جاپان پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایک چین کے اصول کی پابندی کرے اور متعلقہ مسائل کو احتیاط سے اور مناسب طریقے سےسنبھالے، کسی بھی صورت میں چین کے داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرے اور نہ ہی 'تائیوان علیحدگی ' کی حامی قوتوں کو غلط پیغام بھیجے۔