چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیرصدارت ابتدائی و ثانوی تعلیم میں اصلاحات پر پیشرفت کا جائزہ اجلاس

اجلاس میں سکولوں میں فرنیچر کی فراہمی، کلاس رومز کی تعمیر اور اساتذہ کی دستیابی جیسے اہداف، امتحانی نظام میں اصلاحات اور کمزور ترین کارکردگی والے سکولوں کو آؤٹ سورس کرنے جیسے امور پر تفصیلی غور کیا گیا

جمعرات 11 ستمبر 2025 20:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2025ء)چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے گڈ گورننس روڈ میپ کے تحت محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کی ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں محکمہ میں اصلاحات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں سیکرٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم، سیکرٹری خزانہ اور دیگر افسران شریک ہوئے۔اجلاس میں سکولوں میں فرنیچر کی فراہمی، کلاس رومز کی تعمیر اور اساتذہ کی دستیابی جیسے اہداف، امتحانی نظام میں اصلاحات اور کمزور ترین کارکردگی والے سکولوں کو آؤٹ سورس کرنے جیسے امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔

اجلاس میں چیف سیکرٹری کو اضافی درکار کلاس رومز، اس کیلئے درکار فنڈز اور پلان پر بریفنگ دی گئی۔ حکومت خیبرپختونخوا سکولوں کو چھ کمرے اور کم از کم چار اساتذہ کی فراہمی پر کام کررہی ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ تعلیم نے اس حوالے سے ان سکولوں کی نشاندہی مکمل کرلی ہے جہاں کلاس رومز اور اساتذہ کی ضرورت ہے۔ سکول آوٹ سورسنگ کے حوالے سے سمری اگلے کابینہ اجلاس میں پیش کی جائیگی۔

کلاس رومز کیلئے محکمہ تعلیم اور خزانہ مل کر لائحہ عمل تجویز کریں گے، اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لئے رشنالائزیشن پر کام کیا جائے گا۔ جبکہ سکولوں کو فرنیچر کی سپلائی جلد شروع کردی جائیگی۔امتحانی نظام میں اصلاحات کے حوالے سے بھی اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔شفافیت اور میرٹ کی غرض سے امتحانی نظام کو ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں ای مارکنک ہوگی اور ایس ایل او بیسڈ پیپر سیٹنگ کی جائے گی جوکہ خودکار پیپر سیٹنگ ہوگی۔

اس کیلئے پشاور بورڈ میں خصوصی ڈیٹا سینٹر ہوگا جو تمام بورڈز کیلئے کام کرے گا۔ اس کیلئے سٹاف کی صلاحیت بڑھانے کے لئے خصوصی تربیت کا اہتمام کیا جائے گا۔اس کے علاوہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاونڈیشن کے تحت 50 ایسے سکولوں جہاں انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے اور سائنس کے استاتذہ دستیاب نہیں میں ٹیلی تعلیم (آن لائن تعلیم) کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے تاکہ سائنس کی تعلیم آنلائن دی جاسکے۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ سکولوں اور کلاس رومز کی کمی کو پورا کرنا، کمزور ترین کارکردگی والے سکولوں کی آوٹ سورسنگ اور امتحانی نظام میں اصلاحات حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس ضمن میں تمام تیاریاں ٹائم لائن کے مطابق مکمل کی جائیں۔