سوات ،مٹہ پولیس ،وکلا کے مابین تنازع ،کارروائی نہ ہونے پر خیبر پختونخوا بار کونسل کا مالاکنڈ میں 20ستمبر تک عدالتی بائیکاٹ کا اعلان

جمعہ 12 ستمبر 2025 22:40

سوات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2025ء)سوات میں مٹہ پولیس اور وکلا کے مابین تنازع کے پیش نظر کارروائی نہ ہونے پر خیبر پختونخوا بار کونسل کا مالاکنڈ ڈویژن میں 20 ستمبر تک عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کردیا ۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز تحصیل بار ایسوسی ایشن مٹہ میں خیبر پختونخوا بار کونسل کے زیر اہتمام وکلا کنونشن منعقد ہوا، جس کی صدارت وائس چیئرمین بار کونسل احمد فاروق خٹک نے کی۔

کنونشن میں بار کونسل ممبران اور وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔وائس چیئرمین احمد فاروق خٹک نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبائی حکومت اور پولیس وکلا کے استحصال میں مصروف ہیں۔ انہوں نے بنوں میں وکلا پر جھوٹے مقدمات، مٹہ میں وکیل پر تشدد، چارسدہ میں وکیل کے قتل اور درگئی میں وکیل کے نامعلوم افراد کے ہاتھوں قتل کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان سنگین واقعات پر نہ حکومت نے کوئی کارروائی کی اور نہ ہی پولیس سربراہ نے نوٹس لیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ وکلا آئین اور قانون کے محافظ ہیں اور ان کا احترام تمام اداروں پر لازم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ تحصیل یا ضلعی سطح پر کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔احمد فاروق خٹک نے صوبائی حکومت اور پولیس سربراہ کو خبردار کیا کہ وکلا کے ساتھ محاذ آرائی سے گریز کیا جائے، بصورت دیگر تمام تر ذمہ داری حکومت اور پولیس پر عائد ہوگی۔

انہوں نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے بھی مطالبہ کیا کہ ماتحت عدالتوں کے ججز کی جانب سے انتظامیہ اور پولیس کو فراہم کی جانے والی معاونت کا نوٹس لیا جائے۔کنونشن میں فیصلہ کیا گیا کہ وکلا احتجاج کے پہلے مرحلے میں پورے مالاکنڈ ڈویژن میں 20 ستمبر تک عدالتی بائیکاٹ کریں گے۔ اس دوران وکلا پشاور ہائی کورٹ مینگورہ بنچ سمیت کسی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ سوات ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سوات اور تحصیل بار ایسوسی ایشن مٹہ کے وکلا روزانہ ایک گھنٹہ ریجنل پولیس آفس، ڈسٹرکٹ پولیس آفس سوات اور ڈی ایس پی مٹہ دفتر کے سامنے پرامن احتجاج اور دھرنا دیں گے۔وائس چیئرمین نے کہا کہ دوسرے مرحلے کا اعلان 20 ستمبر کے بعد کیا جائے گا۔