وزیراعلی سندھ کی زیرصدارت محکمہ اسکول تعلیم کا اجلاس

سالانہ ترقیاتی پروگرام کا جائزہ، وزیراعلی اسکولوں کی اپ گریڈیشن تیز کرنے کا حکم تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے، تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے، وزیراعلی مراد علی شاہ

جمعہ 12 ستمبر 2025 21:40

ْکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2025ء)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے جمعہ کو محکمہ تعلیم اسکولز کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی)کا 91 ارب روپے کے پورٹ فولیو کا جائزہ لیا اور افسران کو ہدایت کی کہ اسکول اپ گریڈیشن منصوبوں سمیت جاری اسکیموں پر کام تیز کیا جائے تاکہ انہیں بروقت مکمل کیا جا سکے۔ وزیر اعلی ہاس میں ہونے والے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلی کو وزیر تعلیم سید سردار شاہ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقی بورڈ نجم شاہ، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن زاہد عباسی، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی اور دیگر افسران نے بریفنگ دی۔

وزیر اعلی نے بتایا کہ محکمہ تعلیم کے لیے مالی سال 2025-26 میں اے ڈی پی کا بجٹ 17.82 ارب روپے ہے جبکہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام(پی ایس ڈی پی)کے تحت 9.33 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ سال 11.37 ارب روپے کی 156 اسکیمیں مکمل ہوئیں جبکہ رواں سال 91.03 ارب روپے کی 451 اسکیموں پر عملدرآمد جاری ہے جن میں 433 پرانے اور 8 نئے منصوبے شامل ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ایس ڈی پی کے تحت 30 اضلاع میں 12.33 ارب روپے کے منصوبے مکمل کیے جا رہے ہیں (وفاقی حصہ 5.44 ارب روپے، سندھ حصہ 6.89 ارب روپی)۔

یہ منصوبے جون 2026 تک مکمل ہوں گے۔ 481 اسکولوں میں سے 463 اسکول 45 پیکجز میں الاٹ کیے جا چکے ہیں۔ ان میں سے 12 اسکول تکمیل کے قریب ہیں، 13 پلستر کے مرحلے میں ہیں، 50 اسکولوں کی چھتیں ڈالی جا چکی ہیں، 141 چھت کے مرحلے پر ہیں اور 67 اسکول لینٹل لیول پر ہیں۔ تمام 481 اسکول جون 2026 تک مکمل ہو جائیں گے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ غیر ملکی تعاون سے 55.24 ارب روپے کے منصوبے بھی جاری ہیں جن میں جائیکا اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے منصوبے شامل ہیں۔

ان میں شامل ہیںاجلاس کو بتایا گیا کہ خیرپور، نوشہرو فیروز، سکھر، لاڑکانہ اور ملیر میں 2.53 ارب روپے کی لاگت سے منصوبہ جاری ہے۔ 20 اسکولوں پر کام ہو رہا ہے، پہلے مرحلے والے 84 فیصد اور دوسرے مرحلے والے 47 فیصد مکمل ہو چکے ہیں۔ تکمیل 2026-27 تک متوقع ہے۔چھ اضلاع میں 1.56 ارب روپے کی لاگت سے منصوبے جاری ہیں۔ 9 اسکولوں پر کام جاری ہے اور 32 فیصد پیش رفت ہو چکی ہے۔

سندھ سیکنڈری ایجوکیشن امپروومنٹ پراجیکٹ (ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سی) 13.1 ارب روپے کے منصوبے میں 117 سیکنڈری اسکولوں کی تعمیر اور اساتذہ کی تربیت شامل ہے۔ پیکیج-1 میں 77 فیصد، پیکیج-2 میں 38 فیصد اور پیکیج-3 میں 28 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ اساتذہ کی تربیت اور امتحانی اصلاحات کے اجزا تقریبا مکمل ہیں۔ 302.5 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے پانچ متاثرہ اضلاع میں 722 موسمیاتی لحاظ سے محفوظ اسکول تعمیر کیے جا رہے ہیں۔

248 اسکولوں کے معاہدے فروری 2025 میں دیے گئے جبکہ مزید پیکجز زیر عمل ہیں۔ارلی لرننگ انہانسمنٹ تھرو کلاس روم ٹرانسفارمیشن(سیلیکٹ) اس کے تحت 21 ہزار 500 اساتذہ کی تربیت، 2 لاکھ 14 ہزار تدریسی مواد کی تقسیم اور 295 پرائمری اسکولوں کو ایلیمنٹری اور سیکنڈری سطح پر اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ 12 اضلاع کے 286 اسکولوں میں تعمیر جاری ہے۔ 15 اسکول دسمبر 2025 تک اور 200 اسکول اپریل 2026 تک حوالے کیے جائیں گے۔وزیر اعلی مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ میرپور خاص ڈویژن میں اپ گریڈیشن کاموں کو ترجیح دی جائے اور دسمبر تک 15 اسکول مکمل کیے جائیں، جبکہ اپریل 2026 تک کم از کم 200 اسکول حوالے کیے جائیں۔ انہوں نے زور دیے کر کہا کہ تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے، اور ہم تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے۔