غ*بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ عوام کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ میر علی حسن زہری

- صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری ساکران پہنچ گئے۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان غوریزئی بھی ان ہمراہ موجود تھے بارشوں کے باعث متاثرہ لسبیلہ کینال کی بحالی کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے، ڈی جی پی ڈی ایم اے جہانزیب خان غوریزئی ;حب (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر مرکزی رہنما ، ترجمان صدر آصف علی زرداری و صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری ساکران پہنچ گئے۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان غوریزئی بھی ان ہمراہ موجود تھے۔ وہ بارشوں کے دوران بچاو بند ٹوٹنے سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے سبزعلی گوٹھ اور کانٹو ندی ساکران پہنچے۔ صوبائی وزیر نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور موقع پر انتظامیہ کو ضروری ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے اس موقع پر بچاو بند ٹوٹنے کے باعث لسبیلہ کینال کو پہنچنے والے نقصانات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا ۔ صوبائی وزیر نے کینال کی فوری بحالی کے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ دو دن کے اندر اندر لسبیلہ کینال کو بحال کیا جائے تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ڈپٹی کمشنر حب نثار احمد لانگو ۔ ایس ایس پی بخاری فاضل ، اے سی ایریگشن اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، اور بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کے عمل کو تیز کیا جا رہا ہے۔میر علی حسن زہری نے اس موقع پر کہا کہ بارشوں کے باعث پل کا پشتہ بہہ جانے سے آمدورفت میں عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور علاقے کے مختلف دیہات کا زمینی رابطہ بھی متاثر ہوا۔ صوبائی وزیر نے موقع پر نقصانات کا تفصیلی معائنہ کیا اور حکام کو پل کی فوری بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ کانٹو پل عوام کی آمدورفت اور زرعی اجناس کی ترسیل کا اہم ذریعہ ہے، اس کی فوری مرمت اور بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ عوام کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، حکومت ہر ممکن وسائل بروئے کار لا کر ان کے مسائل کے حل کو یقینی بنائے گی۔اس موقع پر ڈی جی پی ڈی ایم اے اور ڈپٹی کمشنر حب نے صوبائی وزیر کو بحالی کے لیے جاری اقدامات پر بریفنگ بھی دی اور بتایا کہ ہنگامی بنیادوں پر مرمتی کام شروع کیا جا رہا ہے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔دریں اثناصوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری اور ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان غوریزئی نے لیڈا کانفرنس ہال میں مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں بارشوں سے متاثرہ علاقوں اور لسبیلہ کینال کی فوری بحالی کے حوالے سے اہم فیصلوں اور اقدامات کا اعلان کیا گیا۔ اس موقع پہ ڈپٹی کمشنر نثار احمد لانگو سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر میر علی حسن زہری نے کہا کہ میرا چین کا دورہ صدر آصف علی زرداری کے ساتھ طے شدہ تھا، تاہم صدر زرداری کی ہدایت پر میں اپنے حلقے کے عوام کے ساتھ کھڑا ہونے کے لیے آیا ہوں۔ میر علی حسن زہری نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان نے متاثرین کی فوری امداد کے لیے 20 کروڑ روپے کا اعلان کیا ہے جبکہ وزیر برائے آبپاشی کی جانب سے 3 کروڑ روپے کی سمری بھیجی گئی ہے، جس میں سے 50 لاکھ روپے ریلیز ہو چکے ہیں اور ڈھائی کروڑ روپے مزید جلد مل جائیں گے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے جہانزیب خان غوریزئی نے اس موقع پر کہا کہ بارشوں کے باعث متاثرہ لسبیلہ کینال کی بحالی کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے اور اگلے 2 سے 3 روز میں کینال کو مکمل طور پر فنکشنل کر دیا جائے گا۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان، صوبائی وزیر زراعت اور چیف سیکریٹری بلوچستان سب کا ایک ہی مو قف ہے کہ صنعتی زون اور شہری آبادی کو پانی کی فراہمی کسی بھی صورت متاثر نہیں ہونی چاہیے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ اس وقت تک ضلع حب میں ایک ہزار خاندانوں کے لیے امدادی سامان پہنچا دیا گیا ہے جبکہ چار سے پانچ ہزار افراد متاثر ہونے کی ابتدائی رپورٹس ہیں، تاہم حتمی اعداد و شمار ایک سے دو روز میں مکمل رپورٹ کی صورت میں سامنے آئیں گے۔صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری نے یقین دہائی کرائی بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ عوام کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گاکہ بارشوں کی تباہ کاریوں سے متاثرعوام کی ہر ممکن مدد اور بحالی ہماری پہلی ترجیح ہے اور اس سلسلے میں کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ ********** 14-09-25/--118

اتوار 14 ستمبر 2025 18:25

)جمعیت علما اسلام کے سابق صوبائی وزیر مولوی سرور کی سیکریٹری (C&W) لعل جان جعفر کے آفس میں بدسلوکی اورگھر پر حملہ ‘جے یو آئی کی قیادت فوری طور پر معذرت کریں، بصورت دیگر سیکریٹریٹ احتجاجا بند اور داخلہ پر پابندی لگائی جائے گی،سٹاف ایسوسی ایشن کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان سول سیکریٹریٹ اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر کامریڈ یونس زہری جنرل سیکریٹری حاجی قائم خان کاکڑ اور کابینہ کے اراکین نے سیکریٹری مواصلات و تعمیرات حکومت بلوچستان لعل جان جعفر پر جمیعت علما اسلام کے سابق صوبائی وزیر مولوی سرور موسی خیل کی جانب سے سیکریٹریٹ آفس میں ہنگامہ آرائی، گالم گلوچ اور دھمکی آمیز رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لعل جان جعفر نہایت شریف النفس اور سینئر بیوروکریٹ ہیں، ان پر کسی بھی قسم کا حملہ پورے سول سیکریٹریٹ پر حملہ تصور کرتے ہیں انہون نے کہا کہ سابق صوبائی وزیر اور ان کے اہلخانہ نے لعل جان جعفر کے گھر پر بھی حملہ کرکے نازیبا الفاظ کے ذریعے دیواروں پر وال چاکنگ کی اور ان کے اہلخانہ کو ہراساں کیا، جو کہ انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت عمل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس قسم کے اقدامات سے حکومتی اداروں کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے اور بیوروکریسی میں عدم تحفظ کے جذبات پیدا ہو رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مولوی سرور کا ماضی کرپشن، میرٹ شکنی اور تشدد جیسے واقعات سے بھرا ہوا ہے۔ اپنے سابقہ دورِ وزارت میں کمیشن نہ ملنے پر انہوں نے محکمہ کے ایکسیئن پر چھریوں سے حملہ کیا اور اس کے دور میں محکمہ لیبر میں سرکاری آسامیوں کو فروخت سمیت میرٹ کی پامالی ہوئی تھی، جو کہ بلوچستان کی تاریخ کا سیاہ باب ہے۔

انہوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف)کی صوبائی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے سابق صوبائی وزیر کے اس رویے پر فوری کارروائی کرے اور سیکریٹری لعل جان جعفر اور ان کے اہلخانہ سے باقاعدہ معافی مانگے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو بلوچستان سول سیکریٹریٹ اسٹاف ایسوسی ایشن مولوی سرور کے سیکریٹریٹ میں داخلے پر پابندی عائد کرے گی اور بطور احتجاج سول سیکریٹریٹ کو بند کرنے پر مجبور ہوگی، جس کی تمام تر ذمہ داری انہی پر عائد ہوگی۔انہون نے حکومت بلوچستان اور اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور تمام ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ کوئی شخص اس قسم کی حرکت کرنے کی جرات نہ کرے۔