Live Updates

وفاقی حکومت کا ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300یومیہ منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ

پیر 15 ستمبر 2025 23:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء) وفاقی حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300یومیہ منصوبہ شروع کرنے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے ملاقات کی جس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی شریک تھے۔

ملاقات میں 300یومیہ ماحولیاتی پلان بنانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ آئندہ مون سون سیزن جو 15دن پہلے شروع ہونے کا امکان ہے کیلئے موثر تیاری کی جا سکے۔اجلاس میں طے پایا کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس پلان کے لیے اپنی تجاویز اور ضروری منصوبے پیش کریں گی تاکہ بارشوں اور ندیوں کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔

(جاری ہے)

مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔

اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے، کیونکہ ہائیڈرولک مسائل کی وجہ سے اس کے 10 دروازے بند ہو چکے ہیں اور اب اس کی گنجائش 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو ابتدا میں 1.5 ملین کیوسک تھی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچھ بندوں کی حالت نازک ہے، تاہم جاپان کے تعاون سے کے کے بند اور شینک بند کو مضبوط کرنے کا منصوبہ زیر عمل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے سیلابی پانی کے قدرتی راستے بحال کرنا ہوں گے۔ دریائے سندھ کے رائیٹ بینک پر منچھر جھیل کے دونوں کینالوں کی گنجائش بڑھانے کی ضرورت ہے جبکہ لیفٹ بینک پر بارش کے قدرتی پانی کے راستے بحال کرنا ناگزیر ہے۔وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ لیفٹ بینک آٹ فال ڈرین بننے سے ہکڑو ندی کے قدرتی بہا بند ہوگئے، جس سے علاقے میں تباہی ہوئی۔

سندھ حکومت نے ڈورو پران بحال کیا جس کا 2024 میں افتتاح کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موسم کی صورتحال جانچنے کے نظام کو جدید بنایا جائے تاکہ قبل از وقت تیاری ممکن ہو۔ وزیراعلی سندھ نے وفاقی حکومت سے سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانے میں مدد کی درخواست کی، جبکہ وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کو عالمی برادری کی مدد اور جدید موسمیاتی نظام کی سخت ضرورت ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات