Live Updates

جلال پور،علی پور میں مرکزی مسلم لیگ کا ریسکیو آپریشن وسیع،ہندو برادری کے خاندان ریسکیو

خیمہ بستی میں بچوں کیلئے پلے لینڈ،جھولے ،کشتیوں کے ذریعے کھانا متاثرین تک پہنچایا جا رہاہے، 86 ہزار سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل

پیر 15 ستمبر 2025 21:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 ستمبر2025ء) پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،جلال پور پیر والا،علی پور سمیت دریائے سندھ میں پانی کے اضافے پرریسکیو آپریشن تیز کردیا گیا،گھوٹکی امیر بخش چاچڑ گوٹھ اور لوپ بند سے ہندو برادری کے خاندانوں کو بھی محفوظ مقام پرمنتقل کیا گیا، متاثرہ اضلاع میں 16 خیمہ بستیوں میں 24 ہزار سے زائد سیلاب متاثرین مقیم ہیں، کشتیوں کے ذریعے 86 ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا، 25 لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد میں پکی پکائی خوراک تقسیم کی جا چکی ہے، خدمت خلق مرکزی مسلم لیگ کے چیئرمین شفیق الرحمان وڑائچ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو کی ہدایت پرپنجاب کے سیلاب متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،جلال پور پیر والا ،علی پور میں مرکزی مسلم لیگ نے ریسکیو و ریلیف آپریشن وسیع کر دیا، مزید کشتیاں پہنچ گئیں،شہریوں کو ریسکیو کرنے کے علاوہ کھانا بھی پہنچایا جا رہا ہے،دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث مرکزی مسلم لیگ نے ریسکیو آپریشن مزید تیز کردیا ہے۔

(جاری ہے)

متعدد متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔مرکزی مسلم لیگ سندھ کے رضاکاروں نے گھوٹکی کے علاقے امیر بخش چاچڑ گوٹھ، لوپ بند اور کچے کے مختلف دیہات سے ہندو کمیونٹی سمیت درجنوں خاندانوں کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات تک پہنچایا۔ گڈو، کشمور، گھوٹکی، منڈو دیرو، روہڑی اور دریائے سندھ کے دیگر متاثرہ مقامات پر ریسکیو کے ساتھ ساتھ ریلیف سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔

کچے کے علاقوں میں میڈیکل کیمپ قائم کرکے متاثرین کو علاج معالجے اور ادویات کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں،پنجاب ،سندھ کے سیلاب متاثرہ اضلاع میں مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں نے 66 کشتیوں کے ذریعے 86 ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیاجبکہ گھریلو سامان ،جانوروں کو بھی کشتیوں?کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا، کشتیوں کے ذریعے سیلاب متاثرین تک کھانا بھی پہنچایا جا رہا ہے،مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے سیلاب متاثرین میں پکی پکائی خوراک کی تقسیم کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، اب تک 25 لاکھ 40 ہزار افراد میں کھانا تقسیم کیا جا چکا ہے،جبکہ 96 ہزار چار سو خاندانوں میں خشک راشن بھی تقسیم کیا گیا ہے خشک راشن میں آٹا، چاول، دالیں، گھی،چینی سمیت دیگر اشیا شامل ہیں،مرکزی مسلم لیگ کے میڈیکل کیمپوں میں 19 لاکھ ہزار 40 ہزارمریضوں کا علاج معالجہ اور مفت ادویات دی گئیں،46 ہزار سے زائد متاثرین میں گھریلو سامان،برتن، 8ہزار بستر،16500 مچھر دانیاں بھی تقسیم کی گئیں۔

مرکزی مسلم لیگ کا تحصیل علی پور میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن مسلسل جاری ہے۔ مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں نے دشوار گزار راستوں سے گزر کر متاثرین تک کھانا اور امدادی سامان پہنچایا۔ ماہر آئی ٹی پروفیشنلز،سوشل میڈیا ایکٹوسٹ ماسٹر فہیم اور سدرہ نسیم بھی مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں کے ہمراہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، بہاولپور میں مرکزی مسلم لیگ کے جوائنٹ سیکریٹری قاری یعقوب شیخ، شیخ فیاض احمد، اور رانا سیف اللہ کی قیادت میں خیمہ بستیوں میں راشن، ناشتہ اور گفٹ پیک تقسیم کیے گئے۔

حاصل پور، جلال پور پیروالا اور لیاقت پور میں میڈیکل کیمپس کا انعقاد کیا گیا جہاں ڈاکٹر ضیائ الرحمن اور ڈاکٹر نور مصطفیٰ نے سینکڑوں مریضوں کا معائنہ کیا اور مفت ادویات فراہم کی گئیں۔گجرات کے محلہ شفیع آباد میں فری میڈیکل کیمپ لگایا گیا۔ گوجرانوالہ اور فیصل آباد سے امدادی قافلے متاثرہ علاقوں کی طرف روانہ کیے گئے۔مرکزی مسلم لیگ سیالکوٹ کے رضاکار بھی سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں اعجاز نصر کی قیادت میں مصروف ہیں،مرکزی مسلم لیگ فیصل آباد کی جانب سے جھنگ اور جلال پور پیروالا میں خشک راشن، مچھر دانیاں، اور دو نئی بوٹ سروسز کا آغاز کیا گیا۔

اوکاڑہ میں دریائے ستلج کے مقام پر 350 خاندانوں کو راشن مہیا کیا گیا۔عارفوالا میں 300 افراد میں پکا پکایا کھانا تقسیم کیا گیا۔ گوجرہ (ٹوبہ ٹیک سنگھ) میں خشک راشن، بچوں کے لیے تحائف، کھجوریں، اور جانوروں کے لیے چارہ و خشک ایندھن تقسیم کیا گیا۔جلال پور پیر والا میں شعبہ خدمت خلق سندھ کے زیر انتظام ماڈل خیمہ بستی میں بچوں کے لیے جھولوں اور پلے لینڈ کا اہتمام کیا گیا، تاکہ متاثرہ ننھے بچوں کو ذہنی سکون اور خوشی فراہم کی جا سکے۔مرکزی مسلم لیگ راولپنڈی کی جانب سے انجینئر مبین صدیقی کی قیادت میں 25 واں قافلہ بہاولپور روانہ کیا گیا، جس میں راشن، جانوروں کے لیے چارہ، اور دیگر ضروری اشیاء شامل تھیں
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات