سندھ ہائیکورٹ ، شاہ فیصل کالونی میں پارک کی زمین پر قبضے کیخلاف درخواست پر ایڈیشنل کمشنر کراچی کو معاملے کی مکمل انکوائری کا حکم ، 8اکتوبر کو رپورٹ طلب

منگل 16 ستمبر 2025 16:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)سندھ ہائیکورٹ نے شاہ فیصل کالونی میں پارک کی زمین پر قبضے کیخلاف درخواست پر ایڈیشنل کمشنر کراچی کو معاملے کی مکمل انکوائری کا حکم دیتے ہوئے 8 اکتوبر کو رپورٹ طلب کرلی۔منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں شاہ فیصل کالونی میں پارک کی زمین پر قبضے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ شاہ فیصل کالونی کے قائد اعظم پارک پر نامعلوم افراد کی جانب سے قبضے کی کوشش کی جارہی ہے۔

کے ایم سی نے مذکورہ پارک کا کنٹرول ٹان میونسپل کارپوریشن کو منتقل کیا تھا۔ مبینہ طورپر پارک کے گرد دیوار بنا کر غیر قانونی تعمیرات کی جارہی تھی۔ ڈی جی پارکس، کمشنر کراچی سمیت دیگر حکام کو شکایت کے باوجود کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

(جاری ہے)

سندھ بلڈنگ کنٹرول آرڈننس کے تحت رفاہی پلاٹ کو کسی اور مقصد کے لئے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ رفاہی پلاٹ پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف سپریم کورٹ کے بھی متعدد فیصلے موجود ہیں۔

قائد اعظم پارک میں تجاوزات اور تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ کے ایم سی، کمشنر کراچی، پولیس و دیگر کو تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔ فریقین کو پارک کی اراضی کسی مقصد کے استعمال سے روکنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے ایڈیشنل کمشنر کو ہدایت کی پارک اور پرائیوٹ پلاٹ کی پیمائش کریں، تحقیقات کریں۔ جو بھی غیر قانونی معاملے میں ملوث ہے اسے جیل میں ڈال دیں، ہم آپ کو اجازت دے رہے ہیں۔

کے ایم سی، کے ڈی اے، ٹی ایم سی اور دیگر اداروں کے ریکارڈ جائزہ لیں۔ جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خدا کو حاضر ناظر جان کر تحقیقات کرنی ہے۔ جس کا حق ہے پلاٹ اس کو دے کر آجائیں۔ ہم پارک کی امینوں کی لیز کے حوالے سے تفصیلی فیصلہ دیا ہے۔ پارکس کی زمین کا کمرشل استعمال غیر قانونی ہے۔ پارکس کسی مقصد کے لیئے کسی کو دے ہی نہیں سکتے۔ فیصلے میں حکومت کو واضح کردیا ہے، پارکس کا کمرشل استعمال نہ کریں۔عدالت نے ایڈیشنل کمشنر کراچی کو معاملے کی مکمل انکوائری کا حکم دیتے ہوئے 8 اکتوبر کو رپورٹ طلب کرلی۔