اسلام آباد ،اسٹریٹجک ریکننگ کی تقریب رونمائی، پاہلگام بحران 2025 پر جامع تجزیہ

تقریب میں سفارتکاروں، ماہرین، اساتذہ، صحافیوں، طلبا اور سرکاری حکام کی شرکت کتاب کی تدوین ڈاکٹر رابعہ اختر نے کی ،مئی 2025 کے پاہلگام بحران کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا گیا

منگل 16 ستمبر 2025 19:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز (آئی آر ایس) اسلام آباد نے سنٹر فار سکیورٹی اسٹریٹیجی اینڈ پالیسی ریسرچ (سی ایس ایس پی آر) کے اشتراک سے ’’اسٹریٹجک ریکننگ: ڈیٹرنس اور کشیدگی میں اضافہ، پوسٹ پاہلگام، مئی 2025‘‘ کے عنوان سے ایک اہم کتاب کی رونمائی کی، اس تقریب میں سفارتکاروں، ماہرین، اساتذہ، صحافیوں، طلبا اور سرکاری حکام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

کتاب کی تدوین ڈاکٹر رابعہ اختر نے کی ہے جس میں مئی 2025 کے پاہلگام بحران کا تفصیلی تجزیہ پیش کیا گیا ہے، ماہرین نے اسے جنوبی ایشیا کی حالیہ دہائیوں کی خطرناک ترین جھڑپوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔کتاب میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ ڈیٹرنس کی کمزوری، کم وقت میں بڑھتی کشیدگی اور ممکنہ تباہ کن نتائج کس طرح خطے کو بڑے تصادم کے دہانے پر لے آئے تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر رابعہ اختر کے مطابق بھارت کی جارحانہ پالیسی کو ’’نیا معمول‘‘ نہیں بلکہ ’’نیا غیر معمول‘‘ تسلیم کیا جانا چاہیے جبکہ پاکستان نے تحمل اور ذمہ دارانہ حکمتِ عملی سے بڑے بحران کو ٹال دیا۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کتاب کو جنوبی ایشیا کی سلامتی پرایک بروقت اورقیمتی دستاویز قرار دیا، صدر آئی آر ایس سفیر جوہر سلیم نے کہاکہ بھارت کی جابرانہ پالیسیاں خطے میں استحکام کے بجائے بداعتمادی کو فروغ دے رہی ہیں اور سارک جیسے اداروں کو کمزور کر رہی ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد احمد کڈوائی نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج کی تیاری، سہ شاخہ حکمتِ عملی اور آرمی راکٹ فورس کمانڈ کے قیام نے بحران میں مؤثر ڈیٹرنس بحال کیا۔سابق صدر آزاد کشمیر سفیر مسعود خان نے یاد دلایا کہ تنازعہ کشمیر ہر بحران کی جڑ ہے اور اس کے حل کے بغیر امن ممکن نہیں۔خالد بنوری (سابق ڈی جی آرمز کنٹرول و ڈس آرمامنٹ) نے پاک فضائیہ کی تیز اور مؤثر کارروائیوں کو بھارت کے عزائم کے خلاف فیصلہ کن قرار دیا۔

ڈاکٹر سلمیٰ ملک نے خطے کے دیگر ممالک پر معاشی اور انسانی اثرات کو اجاگر کیا اور کثیرالجہتی بحران مینجمنٹ فریم ورک کی ضرورت پر زور دیا۔تجزیہ کار اعجاز حیدر نے بھارتی میڈیا کے منفی کردار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سنسنی خیزی اور پروپیگنڈے نے کشیدگی کو مزید بڑھایا۔کتاب کی رونمائی نے علمی و فکری حلقوں میں گہری دلچسپی پیدا کی اورماہرین کے مطابق یہ کام جنوبی ایشیا میں امن اور سکیورٹی پر جاری مباحثے کو نئی سمت فراہم کرے گا۔