گلگت،ساتھیوں کی جانب سے ریپ کی کوشش، نوجوان عزت بچانے کیلئے دریا میں کود گیا

پولیس نے سی سی ٹی کے زریعے 2 ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی،رپورٹ

منگل 16 ستمبر 2025 21:10

گلگت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)گلگت میں ساتھیوں کی طرف سے ریپ کی کوشش اور فائرنگ سے خوف زدہ ہو کر نوجوان طالب علم نے عزت بچانے کیلئے دریا میں چھلانگ لگادی جس کے بعد وہ لاپتا ہوگئے۔رپورٹ کے مطابق سٹی تھانہ گلگت میں ظلم کے شکار نوجوان راجا کاشان محمد ساکن یاسین ضلع غذر کے بھائی اکبر حسین کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جب کہ پولیس نے سی سی ٹی کے زریعے 2 ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی۔

ایف آئی آر کے مطابق 2 ملزمان شاہد حسن اور شہران علی نے ان کے بھائی کو گھر کے قریب علاقہ کنوداس گلگت سے موٹر سائیکل پر بٹھاکر ساتھ لے گئے تھے جس کے بعد بھائی سے رابطہ نہیں ہوسکا۔نوجوان کے بھائی نے خدشہ ظاہر کیا کہ دونوں ملزمان نے میرے بھائی کو نقصان پہنچایا ہے لہٰذا تحقیقات کی جائیں۔

(جاری ہے)

پولیس نے بھائی کے بیان کی روشنی میں تعزیرات پاکستان کے دفعہ 364 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ایس ایس پی گلگت محمد اسحٰق نے کہا کہ 13 اور 14ستمبر کی رات کو نوجوان راجا کاشان محمد کے غائب ہونے کی رپورٹ ملی تو چھان بین کی گئی جس پر سی سی ٹی وی رپورٹ میں راجا کاشان کے موٹر سائیکل پر 2 افراد کے ساتھ جاتے ہوئے شواہد ملے۔ایس ایس پی گلگت نے کہا کہ گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش نوجوان کو اغوا کرنے کا اعتراف کیا اور بتایا کہ وہ راجا کاشان سے خصوصی تعلق قائم کرنے کی غرض سے بسین گاؤں کے پاس دریا کنارے لے گئے تھے۔

محمد اسحٰق کے مطابق ملزمان نے کاشان کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کرنے پر زور دیا جس پر اسے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس قسم کے کردار نہیں رکھتا مگر ملزمان نے دباؤ میں لاکر منوانے کے لیے فائرنگ بھی کی۔ایس ایس پی گلگت نے کہاکہ ہوائی فائرنگ پرکاشان نے دریا میں چھلانگ لگائی اور غائب ہو گیا، پولیس نے جائے حادثہ کے اطراف میں ریسکیو کی مدد سے نعش تلاش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ راجا کاشان کی لاش ملنے کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے کہ آیا ملزمان جس طرح بتارہے ہیں کہ عزت بچانے کیلئے وہ دریا میں کود گیا یا ملزمان نے تعلق قائم کرنے سے انکار پر اسے فائرنگ کرکے ماردیا۔پولیس کے ایک اور زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اغوا کے بعد قتل کے دفعہ کے تحت جو مقدمہ درج کیا ہے اس میں جب لاش مل جائے تو مزید دفعات کا اضافہ ہوگا۔دوسری جانب، واقعے کے خلاف شہریوں نے کنوداس کے علاقے میں مظاہرہ کیا اور ملزمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔