چھ سال قبل اغواء ہونے والی خاتون کی بازیابی سے متعلق کیس کی کاز لسٹ منسوخ

چیف جسٹس کی انتظامی امور کی مصروفیات کے باعث انکی عدالت کے تمام کیسز کی کاز لسٹ منسوخ کی گئی

جمعرات 18 ستمبر 2025 15:16

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ میں کاہنہ کے علاقے سے چھ سال قبل اغوا ہونے والی خاتون فوزیہ بی بی کی بازیابی سے متعلق کیس کی کاز لسٹ منسوخ کر دی گئی۔ چیف جسٹس کی انتظامی امور کی مصروفیات کے باعث ان کی عدالت کے تمام کیسز کی کاز لسٹ منسوخ کی گئی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے سائلہ حمیداں بی بی کی درخواست پر سماعت کرنا تھی ۔

لیکن چیف جسٹس کی انتظامی امور کی مصروفیات کے باعث ان کی عدالت کے تمام مقدمات کی کاز لسٹ منسوخ کردی گئی ، گزشتہ سماعت پر عدالت نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو حکم دیا تھا کہ مغوی خاتون کی بازیابی 18ستمبر تک یقینی بنائی جائے۔ عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں آئی جی پنجاب نے ڈی آئی جی انویسٹیگیشن کی سربراہی میں ایک 9رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے رکھی ہے، جس میں سپیشل برانچ، سی سی ڈی، انویسٹیگیشن، آپریشن اور آئی بی کے افسران شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس کیس میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ اور ایڈیشنل آئی جی شہزادہ سلطان ، ڈی آئی جی انویسٹیگیشن ذیشان رضا سمیت دیگر پولیس افسران عدالت میں پیش ہو چکے ہیں، گزشتہ سماعت پر عدالت نے مغوی خاتون کی بازیابی سے متعلق پیش کی گئی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا اور گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے ’’میرا پیارا‘‘ایپ کو فعال کرنے کا حکم دیا تھا۔درخواست گزار خاتون حمیداں بی بی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کی بیٹی فوزیہ بی بی کو جن اٹھا کر لے گئے تھے۔ فوزیہ بی بی کے اغواء کا مقدمہ 25مئی 2019ء کو تھانہ کاہنہ میں درج کیا گیا تھا، جس میں مغویہ کے شوہر اور ساس کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔