اسرائیلی ٹیم کی شرکت پر اسپین کا فیفا ورلڈ کپ 2026 کے ممکنہ بائیکاٹ کا عندیہ

کھیلوں کو حقیقی دنیا میں ہونے والی پیش رفت سے الگ نہیں کیا جاسکتا، خاص طور پر جب حقیقی دنیا میں انسانی حقوق پامال ہو رہے ہوں، حکام

جمعرات 18 ستمبر 2025 20:05

رڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء)ہسپانوی حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ اگر اسرائیل کی فٹبال ٹیم فیفا 2026 کے لیے کوالیفائی کرتی ہے یا اسے ٹورنامنٹ میں شرکت کی اجازت دی جاتی ہے تو اسپین کی ٹیم میگا ٹورنامنٹ کا بائیکاٹ کرسکتی ہے۔برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق گزشتہ روز ہسپانوی وزیراعظم کی جماعت کے ترجمان پیٹسی لوپیز نے بیان دیا ہے کہ اگر اسرائیل کوالیفائی کرتا ہے تو ہم صورت حال کا ’جائزہ‘ لیں گے، جسے فیفا کے لیے دھمکی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

پیٹسی لوپیز نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سب کو یہ احساس ہو کہ اسرائیلی ٹیمیں کھیلوں کے مقابلوں یا یورو ویڑن میں حصہ نہیں لے سکتی ہیں اور کچھ لوگوں کو اس بات کا احساس بھی ہورہا ہے، چونکہ ہماری آنکھیں کھلی ہوئی ہیں اور ہم جو کچھ دیکھتے ہیں اسے برداشت نہیں کرتے، اسی لیے ہم خاموش نہیں رہ سکتے اور نہ ہی رہیں گے۔

(جاری ہے)

رواں ہفتے کے آغاز میں وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے مطالبہ کیا تھا کہ غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کی وجہ سے کھیلوں کے بین الاقوامی مقابلوں میں اس کی شرکت پر پابندی عائد کی جائے۔

ہسپانوی وزیراعظم نے سوشلسٹ ورکرز پارٹی کے نمائندوں کے سامنے کہا کہ اسرائیل اپنی شبیہ کو وائٹ واش کرنے کے لیے کسی بھی بین الاقوامی پلیٹ فارم کا استعمال جاری نہیں رکھ سکتا‘۔پیڈرو سانچیز نے مؤقف اپنایا کہ اسرائیل کے ساتھ روس جیسا ہی سلوک کیا جانا چاہیے جس کی 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد فیفا اور یوئیفا کی رکنیت سے محروم کردیا گیا تھا۔

اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون سار نے ردعمل دیتے ہوئے پیڈرو سانچیز کے اسرائیل کے حوالے سے تبصرے کو بے عزتی قرار دیا۔اس سے قبل حکومتی ترجمان اور وزیر کھیل پیلر الیگریہ نے غزہ کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے باعث اسرائیل کو بین الاقوامی مقابلوں سے باہر کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ کھیلوں کو حقیقی دنیا میں ہونے والی پیش رفت سے الگ نہیں کیا جاسکتا، خاص طور پر جب حقیقی دنیا میں انسانی حقوق پامال ہو رہے ہوں۔

واضح رہے کہ 2024 میں اسپین نے ناروے اور آئرلینڈ کے ساتھ فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا اور گزشتہ ہفتے پیڈرو سانچیز نے اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگایا اور اس کے خلاف متعدد اقدامات کا اعلان کیا جن میں ہتھیاروں کی پابندی بھی شامل ہے۔گزشتہ دنوں اسپین میں سائیکلنگ مقابلے میں اسرائیلی ٹیم کی شرکت پر فلسطین کے حق میں مظاہرے شروع ہوگئے تھے جنہوں نے شدت اختیار کی جس کے بعد مقابلہ بنا کسی نتیجے کے ختم کرنا پڑا تھا۔

واضح رہے کہ دنیائے کھیل کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ کا انعقاد 2026ء میں کینیڈا، امریکا اور میکسیکو کی میزبانی میں ہوگا جہاں پہلی بار 48 ٹیمیں ٹورنامنٹ کا حصہ بنیں گی۔اسرائیل نے 1970 کے بعد سے ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی نہیں کیا ہے لیکن چونکہ اب ٹیموں کی تعداد 32 سے بڑھا کر 48 کردی گئی ہے تو قوی امکان ہے کہ اسرائیل کوالیفائی کرجائے گا۔ کوالیفائی مرحلے میں اسرائیل اپنے گروپ کے تیسرے نمبر پر ہے جبکہ اس کے ابھی تین میچز باقی ہیں جہاں سے وہ براہ راست یا پھر پلے آف کھیل کر ٹورنامنٹ کا حصہ بن سکتا ہے۔

وہیں دوسری جانب اسپین کی ٹیم 2026 کے عالمی کپ جیتنے کے لیے سب سے زیادہ فیوریٹ ہے اور زیادہ تر فٹبال شائقین نوجوان بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کو کھیلتا دیکھنے کے منتظر ہیں، ایسے میں اسپین کے ٹورنامنٹ کے بائیکاٹ کا عندیہ یقینی طور پر فیفا اور دنیائے فٹبال میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔بارسلونا اور ریال میڈریڈ جیسے ٹاپ لیول کلبز رکھنے والے ملک کی قومی ٹیم میں لامین یمال، پیڈری، روڈری، گاوی، کاروہال، اسکو اور موراٹا جیسے نمایاں فٹبالرز ہیں جو شائقین کے پسندیدہ ہیں جن کی عدم شرکت کا امکان فیفا کے لیے ہرگز قابلِ قبول نہ ہوگا۔

2024 کے یورو کپ کی فاتح ہے جبکہ اولمپکس میں گولڈ میڈل بھی اسی ہسپانوی ٹیم نے اپنے نام کیا تھا جس کے بعد اسے 2026 کا فیفا ورلڈ کپ جیتنے کے لیے سب سے مضبوط ٹیم تصور کیا جارہا ہے۔