بلوچستان بھر کی طرح دالبندین میں میونسپل کمیٹی ملازمین کی تنخواہیں بند، تیسرے روز بھی احتجاج اور ہڑتال جاری

جمعہ 19 ستمبر 2025 19:40

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2025ء)بلوچستان کے دیگر شہروں کی طرح دالبندین میں بھی میونسپل کمیٹی کے ریگولر ملازمین، ڈیلی ویجز، پنشنرز اور خاکروبوں نے تین ماہ سے تنخواہیں اور فنڈز نہ ملنے کے خلاف تیسرے روز بھی احتجاج اور ہڑتال جاری رکھی۔احتجاجی ملازمین کا کہنا تھا کہ تین ماہ سے تنخواہیں بند ہونے کے باعث وہ شدید مالی مشکلات میں مبتلا ہیں۔

گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں اور اب تو مقامی پرچون فروش اور سبزی فروش بھی مزید ادھار دینے سے انکار کرچکے ہیں۔ ان کے مطابق تنخواہیں اور فنڈز نہ ملنے سے صفائی ستھرائی کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہوگیا ہے جبکہ ٹریکٹرز اور دیگر مشینری کے لیے پٹرول اور ڈیزل کی فراہمی بھی بند کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ملازمین نے واضح کیا کہ اگر خدانخواستہ آگ لگنے کا کوئی واقعہ پیش آیا تو فائر بریگیڈ کی گاڑیاں عوام کی خدمت کے لیے موجود رہیں گی، لیکن صفائی اور دیگر بلدیاتی سرگرمیاں تین دن سے مکمل طور پر بند ہیں۔

شہریوں کی درخواست پر صرف کتا مار مہم جاری رکھی گئی ہے تاکہ عوام کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔احتجاج کرنے والے ملازمین کا کہنا تھا کہ حالات ناقابلِ برداشت ہوچکے ہیں، دو وقت کی روٹی کے لیے بھی پریشان ہیں، اور اگر فوری طور پر تنخواہیں بحال نہ کی گئیں تو احتجاج اور ہڑتال غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔ہڑتال کے باعث شہر میں صفائی کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔

جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں اور ہندو محلہ سمیت شہر کی گلیاں اور چوراہے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔ملازمین نے وزیراعلیٰ بلوچستان، صوبائی وزیر خزانہ اور دیگر حکام بالا سے پرزور اپیل کی ہے کہ تنخواہوں کی فوری بحالی کے احکامات جاری کریں، بصورت دیگر عوام کو درپیش مسائل اور حالات کی تمام تر ذمہ داری انہی حکام پر عائد ہوگی جنہوں نے تنخواہیں بند کی ہیں۔