بگرام ایئر بیس کا کنٹرول واپس نہ کرنے کی صورت میں افغانستان کو "برے حالات" کا سامنا کرناپڑے گا ، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی

اتوار 21 ستمبر 2025 11:50

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ بگرام ایئر بیس کا کنٹرول امریکا کو واپس نہ کرنے کی صورت میں افغانستان کو "برے حالات" کا سامنا کرناپڑے گا ، انہوں نے بگرام ایئر بیس کو واپس لینے کے لیے فوج بھیجنے کے امکان کو مسترد کرنے سے بھی انکار کر دیا۔اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ اگر افغانستان نے بگرام ایئربیس امریکا ،جس نے اسے بنایا تھا ، کو واپس نہیں دیا تواسے برے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

امریکی صدر نے جمعرات کو کہا تھا کہ امریکا نے 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد امریکی افواج کے زیر استعمال بگرام اڈے کا دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے جمعہ کو صحافیوں کو بتایا کہ وہ اس بارے میں افغانستان سے بات کر رہے ہیں جبکہ افغان حکام نے امریکا کی ایک بار پھر افغانستان میں موجودگی کی مخالفت کی ہے۔

(جاری ہے)

رائٹرز کے مطابق امریکا کے موجودہ اور سابق حکام نے نجی گفتگو میں خبردار کیا ہے کہ بگرام ایئر بیس پر دوبارہ قبضہ افغانستان پر دوبارہ حملے کے مترادف ہو گاجس میں 10,000 سے زیادہ فوجیوں کے ساتھ ساتھ جدید فضائی دفاع کی تعیناتی کی ضرورت پڑے گی۔

اس سوال پر کہ کیا وہ بگرام بیس پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے امریکی فوجی بھیجیں گے، ٹرمپ نے براہ راست جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بارے بات نہیں کریں گے۔ انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم ابھی افغانستان سے بات کر رہے ہیں اور ہم بگرام بیس کو واپس چاہتے ہیں اور ہم اسے جلد واپس چاہتے ہیں۔ اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ میں کیا کرنے والا ہوں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وسیع و عریض بگرام ایئر بیس کو ابتدائی طور پر محفوظ بنانا مشکل ہوگا اور اسے چلانے اور حفاظت کے لیے بڑی تعداد میں افرادی قوت کی ضرورت ہوگی اور اس کے علاوہ اس کو ممکنہ طور پر ایران کی طرف سے میزائل حملے کا خطرہ بھی درپیش رہے گا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ قبل ازیں پاناما کینال، گرین لینڈ اور دیگر علاقوں پر قبضے کے عزائم کا اظہار کر چکے ہیں ۔ وہ کینیڈا کو امریکا کی ریاست بنانے کی بات بھی کر چکے ہیں۔