بندوقیں خاموش کریں اور امن کی پکار سنیں، یو این چیف کی اپیل

یو این پیر 22 ستمبر 2025 10:15

بندوقیں خاموش کریں اور امن کی پکار سنیں، یو این چیف کی اپیل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ جنگ زدہ دنیا امن کے لیے پکار رہی ہے اور ہر جگہ لوگوں کو بندوقیں خاموش کرنے، تقسیم کے خاتمے اور امید بڑھانے کے لیے فوری قدم اٹھانا ہوں گے۔

عالمی یوم امن پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ مسلح تنازعات کے باعث دنیا بھر میں زندگیاں تباہ ہو رہی ہیں، بچپن چھن رہا ہے اور بنیادی انسانی وقار کو جنگ کی بے رحمی اور ذلتوں کے بیچ روند ڈالا گیا ہے۔

جنگوں سے تباہ حال تمام لوگ صرف امن چاہتے ہیں۔

دور حاضر میں تنازعات صرف میدان جنگ تک محدود نہیں رہے بلکہ ان کے اثرات سرحدوں سے پرے بھی پھیل رہے ہیں اور ان سے نقل مکانی، غربت اور عدم استحکام کو ہوا مل رہی ہے۔

سیکرٹری جنرل نے واضح کیا ہے کہ حالات میں بہتری کے لیے ہتھیاروں کو خاموش کرنے، لوگوں کی تکالیف کا خاتمہ کرنے، صلح و مفاہمت اور استحکام و خوشحالی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

امن کی خاطر فوری اقدامات

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 1981 میں عالمی یوم امن کا آغاز کیا تھا اور بعدازاں اسے عدم تشدد اور جنگ بندی کا عالمی دن قرار دیا گیا۔

'امن کی خاطر فوری اقدامات' رواں سال اس دن کا خاص موضوع ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ تنازعات کی روک تھام، نفرت انگیزی و گمراہ کن اطلاعات کا مقابلہ کرنے اور قیام امن کے لیے کام کرنے والوں بالخصوص خواتین اور نوجوانوں کے ساتھ تعاون کے لیے فوری اور اجتماعی اقدام کی ضرورت ہے۔

انتونیو گوتیرش نے امن اور پائیدار ترقی کے درمیان تعلق کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے ترقی کی دوڑ میں سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنے والے 90 فیصد ممالک ایسے ہیں جنہیں مسلح تنازعات کا سامنا بھی ہے۔

باہمی احترام اور مکالمے کی ضرورت

انہوں نے نسل پرستی اور انسانیت سے گریز کے بڑھتے ہوئے رجحانات کے خلاف بھی خبردار کیا اور باہم احترام پر مبنی زبان اور مکالمے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

امسال عالمی یوم امن ایسے وقت منایا جا رہا ہے جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سالانہ اعلیٰ سطحی ہفتہ شروع ہونے کو ہے۔ اس موقع پر دنیا بھر کے رہنما نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں جمع ہو کر جنگوں، موسمیاتی بحران، صنفی مساوات اور مصنوعی ذہانت سے جڑے خطرات اور مواقع سمیت دنیا کو درپیش مسائل پر بات چیت کریں گے۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ تقسیم اور عدم استحکام میں اضافے کے ساتھ امن کے لیے مربوط عالمی کوششوں کی ضرورت بھی پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ جہاں امن ہوتا ہے وہاں امید ہوتی ہے۔ امن مزید انتظار نہیں کر سکتا اس کے لیے بلاتاخیر کام شروع کرنا ہو گا۔